• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سرسید یونیورسٹی میں قومی گیمز مشعل کی تقریب میں ایڈ منسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن,ناصر علی، مبشر مختار،محمد جہانگیر ,سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین کا گروپ
سرسید یونیورسٹی میں قومی گیمز مشعل کی تقریب میں ایڈ منسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمن,ناصر علی، مبشر مختار،محمد جہانگیر ,سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین کا گروپ 

34 ویں قومی گیمز کا پہلا مرحلہ جمعے سے کوئٹہ میں شروع ہوگیا، سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے احتجاج کی وجہ سے ان کھیلوں کا انعقاد ایک بار پھر مشکوک بن رہا تھا، مگر منتظمین اور ملک کے سیکیورٹی اداروں کی کوششوں سے ان کھیلوں کا انعقاد یقینی ہوا،اس بات سے کوئی انکار نہیں ہے کہ قومی گیمز ملک میں یک جہتی اور اتحاد کی علامت ہوتے ہیں، ملک بھر کے کھلاڑی ایک دوسرے سے ملتے ہیں جس سے آپس میں محبت اوراخوت کو پروان چڑھانے میں مدد ملتی ہے۔

قومی گیمز کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، دنیا بھر میں ان کے ملکوں کی قومی چیمپئن شپ سے کھلاڑی نکھر کر سامنے آتے ہیں، اس کے بعد انہیں گروم کیا جاتا ہے اور مستقبل کے عالمی مقابلوں کے لئے تیار کر کے قومی ٹیم کا حصہ بنایا جاتا ہے، مگر پاکستان میں ان کھیلوں کا افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ قومی گیمز اکثر اپنے وقت پر نہیں ہوپاتے ہیں، کھلاڑیوں کو آنے والے عالمی مقابلوں کے لئے تیار کرنے کے لئے قومی گیمز کو اہمیت نہیں دی گئی،قومی گیمز کی مشعل مختلف شہروں سے گذر کر کوئٹہ پہنچی کراچی میں مزار قائد سے اس کے سفر کا آغاز ہوا۔

مزار قائد پر پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے ڈپٹی سکریٹری جنرل محمد جہانگیر نے مشعل روشن کر کے چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر سہیل راجپوت کو دی جنہوں نے سابق ہاکی کپتان اصلاح الدین کے حوالے کی جس کے بعد تقریب میں شریک نامور کھلاڑیوں نے ہاتھوں میں لے کر مزار قائد کے احاطے کا چکر لگایا، مشعل کو میزبان بلوچستان کے سکریٹری کھیل کودی گئی۔ 

تقریب میں کمشنر کراچی اقبال میمن، ایس او اے کے سکریٹری احمد علی راجپوت،وسیم ہاشمی، سید محفوظ الحق، غلام محمد خان،اصغر بلوچ،پی او اے کے میڈیا منیجر آصف عظیم سمیت کئی نامور کھلاڑیوں نے شرکت کی،بعد میں اقراء یونیورسٹی اور سر سید یونیورسٹی میں مشعل کے ساتھ تقریبات کا انعقاد کیا گیا، جہاں ایڈ منسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان، وی سی اقراء یونورسٹی وسیم قاضی اور وی سی سر سید یونیورسٹی ڈاکٹر ولی الدین اور دیگر نے مشعل ریلی کے شرکاء کو خوش آمدید کہا۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سید سیف الرحمٰن نے کہا کہ کھیل قوموں کا ایک دوسرے کے نزدیک لاتے ہیں، کھیلوں کے ذریعے اقوام عالم سے رابطے پیدا ہوتے ہیں، کھیل رنگ و نسل، ثقافت، تہذیب اور فرقوں کے لوگوں کو بلا امتیاز و تفریق ایک دوسرے سے جوڑ دیتے ہیں، پاکستان کا نام کھیلوں کے حوالے سے پوری دنیا میں پہچانا جاتا ہے، اقرا یونیورسٹی میں اس پروقار تقریب کے مہمانِ خصوصی سندھ کے صوبائی وزیر برائے محنت و افرادی قوت سعید غنی تھے۔ اہم شخصیات نے تقریب میں شرکت کی، جن میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈی جی اسپورٹس جاوید علی میمن، پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان ناصر علی، سی ای او عیسیٰ لیب ڈاکٹر فرحان عیسیٰ، پاکستان کراٹے فیڈریشن کے چیئرمین اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کےڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد جہانگیر، سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد مری اور پاکستان کی مایہ ناز بیڈمنٹن کھلاڑی ماحور شہزاد کے نام قابلِ ذکر ہیں۔

قومی گیمز مشعل کے حوالے سے اقراء یونیورسٹی میں ہونے والی تقریب میں صوبائی وزیر سعید غنی ، پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی، وائس چانسلر، ڈاکٹر فرحان عیسیٰ اور دیگر کا گروپ
قومی گیمز مشعل کے حوالے سے اقراء یونیورسٹی میں ہونے والی تقریب میں صوبائی وزیر سعید غنی ، پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی، وائس چانسلر، ڈاکٹر فرحان عیسیٰ اور دیگر کا گروپ 

تقریب کی نظامت مرزا اقبال بیگ نے کی،مہمانِ خصوصی سعید غنی کا کہنا تھا کہ کھیل نوجوانوں کی ذہنی و جسمانی صحت کے لیے اہم ترین ذریعہ ہیں اور ان کی حکومت کھیلوں کے فروغ کے لیے ہمیشہ سنجیدہ رہی ہے،تقریب کے اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی، وائس چانسلر اقرا یونیورسٹی نے تمام مہمانوں اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے فرمایا کہ کھیلوں سے کو ریونیو پیدا ہوتا ہے اس سے پاکستان کی معیشت کو مشکلات سے نکالنے میں مدد مل سکتی ہے۔ 

انہوں نے قطر فٹبال ورلڈ کپ کی مثال دی کہ کس طرح 220 ملین ڈالر اس ورلڈ کپ میں سرمایہ کاری کی گئی اور کس طرح دیگر اولمپک مقابلوں کے بجٹ پہلے سے بھی زیادہ بڑھتے جا رہے ہیں۔ سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیرِاہتمام کوءٹہ میں ہونے والے چونتیسویں قومی کھیلو ں کے سلسلے میں ٹارچ ریلے تقریب کا انعقاد کیا گیا اور مشعل مزارِ قائد سے ہوتی ہوئی سرسید یونیورسٹی پہنچی۔ 

چیف سیکرٹری سندھ سہیل راجپوت ، احمد علی راجپوت کو مشعل دے رہے ہیں ، کمشنر کراچی محمد اقبال میمن، غلام محمد خان بھی نمایاں ہیں
 چیف سیکرٹری سندھ سہیل راجپوت ، احمد علی راجپوت کو مشعل دے رہے ہیں ، کمشنر کراچی محمد اقبال میمن، غلام محمد خان بھی نمایاں ہیں 

تقریب کے مہمانِ خصوصی کراچی کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر سیف الرحمن تھے ۔ تقریب کے شرکاء میں سابق ہاکی اولمپیئن، حنیف خان، ناصر علی، حسیم خان، ہاکی کے بین الاقوامی کھلاڑی محمد علی خان سمیت پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل شعیب کھوسہ، بلوچستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل درا خان، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری خالد محمود، سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری احمد علی راجپوت و دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تقریب کے مہمانِ خصوصی کراچی کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر سیف الرحمن نے کہا کہ ٹارچ ریلے اتحاد ، یکجہتی اورباہمی ہم آہنگی کی علامت ہے۔ کھیلوں کی سرگرمیاں عصبیت سے بالاتر ہوکر ہر مکتبہ فکر کے فرد کو یکساں مواقع فراہم کرتی ہیں، اس بارنیشنل گیمز کے ایونٹس کو دو مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا،کوئٹہ کے علاوہ لاہور،جہلم اور اسلام آباد میں بھی نیشنل گیمز کے ڈسپلن منعقد کئے جائیں گے۔ نیشنل گیمز میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، اسلام آباد، آزاد جموں کشمیر کے علاوہ تمام محکمہ جاتی ٹیمیں بھی شرکت کریں گی پاکستان آرمی کے ایتھلیٹس نیشنل گیمز میں اپنے اعزاز کا دفاع کریں گے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید