• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس سال 6 اسٹیٹس کامشکل پرچہ والدین کی شکایت، حکومت کی جانب سے پرچے کا دفاع

لندن (پی اے) بعض والدین اور اساتذہ کی جانب سے اس سال 6اسٹیٹس کے پرچے کو مشکل قرار دیئے جانے کے خلاف حکومت نے پرچے کا دفاع کیا ہے۔ ایک ہیڈ ٹیچر نے کہا کہ انگریزی کا ریڈنگ ٹیسٹ بشمول "GCSE-level"کے بعض سوالات اتنے سخت تھے کہ بعض طلبہ پرچہ مکمل نہیں کرسکے اور آنسو بہاتے ہوئے امتحان سے باہر نکلے، اس کے بعد سے اسٹیٹس کے پرچے کے مقاصد کے بارے میں اساتذہ اور والدین کے درمیان ایک بحث شروع ہوگئی ہے۔ محکمہ تعلیم کے ایک ترجمان نے کہا کہ ٹیسٹ چیلنجنگ نوعیت کے ڈیزائن کئے گئے تھے، حکومت نےپہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ وہ تمام ٹیسٹس کو مناسب بنانے کیلئے کام کررہی ہے۔ انگریزی ریڈنگ کے پرچے پر مزید تبصرے کیلئے سوال پر ترجمان نے کہا کہ اسٹیٹس کے پرچے کو طلبہ کی صلاحیت جانچنے کیلئے مشکل ہونا ہی چاہئے۔ حکومت نے مشورہ دیا تھا کہ جب تک سال 6 کے تمام طلبہ کو اسے لینے کا موقع نہ مل جائے، اس کی تفصیلات شائع نہ کی جائیں، سال2 اور سال 6 کے طلبہ کی انگریزی پڑھنے کی صلاحیت اور اسکول کی پرفارمنس کا اندازہ لگانے کیلئے اسٹیٹس کا ٹیسٹ لیا جاتا ہے، طلبہ اسٹیٹس ریڈنگ کا پرچہ دیکھ کر مایوس ہوئے، اسکول کےسربراہ چاہتے ہیں کہ بچوں کے مایوس ہوجانے کی وجہ سے اسٹیٹس کے پرچے کو ختم کردیا جائے۔ برمنگھم میں اینڈرٹن پارک پرائمری اسکول کی ہیڈ ٹیچر ہیوٹ کلارک سن کا کہنا ہے کہ میں سیکنڈری اسکول کی ٹیچر نہیں ہوں لیکن بعض سوالات اس لیول کے اعتبار سے واقعی سخت تھے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ اسٹینڈرڈ اور ٹیسٹنگ ایجنسی اس سال پاس مارک کم کرنے پر غور کرے گی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ بچوں کے را ٹسٹ اسکورز کو اسکیلڈ اسکور میں تبدیل کردیا گیا ہے تاکہ مشکلات مختلف ہونے کے بعد ٹیسٹ کو کمپیئر کیا جاسکے۔ اپسوچ کی Heather کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے نے اس ہفتے اسٹیٹس کے پرچے کو بہت اچھا قرار دیا۔ ہمارے اسکول نے بچوں پر اسٹیٹس کے حوالے سے بہت کم دبائو ڈالا ہے۔ نیشنل ایجوکیشن یونین اور NAHT نے پرچے کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔ NEU کی جوائنٹ جنرل سیکرٹری میری Bousted نے کہا کہ بچوں کی صلاحیت جانچنے کیلئے اسٹیٹس کے علاوہ بھی بہت سے راستے ہیں۔ امتحانی واچ ڈاگ کی سابق چیف ایگزیکٹو ایسابیل نشیت نے کہا ہے کہ مناسب ٹیسٹ وہی ہوتا ہے جو سیکھنے یا پڑھنے والے سے تعلق رکھتاہو اور مواد ایسا ہونا چاہئے، جو ان کیلئے بامعنی ہونا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ انھیں پورا یقین ہے کہ اس پر چے کو جانچنے کے دوران نمبر یہ مدنظر رکھ کر دیئے جائیں گے کہ یہ پرچہ بہت مشکل تھا۔ اسٹیٹس دراصل اسٹینڈرڈ اسیسمنٹ ٹیسٹ کو کہتے ہیں، جو سال 6 اور کلیدی مرحلے اسٹیج ٹو کے آخر میں لیا جاتا ہے، اس میں انگریزی گرامر، ہجے اور تلفظ، انگریزی پڑھنے اور ریاضی کی صلاحیت کا اندازہ لگایا جاتا ہے، اس ٹیسٹ کا مقصد طلبہ کی پروگریس کا اندازہ لگانا اور یہ معلوم کرنا کہ انھیں بعض شعبوں میں اضافی مدد کی ضرورت تو نہیں ہے اور اسکولوں کی پرفارمنس کا اندازہ لگانا ہے۔ گزشتہ سال 2 اورکلیدی اسٹیج ون میں اسٹیٹس کے امتحان میں بیٹھنے والے طلبہ میں سال 6کے 59فیصد طلبہ لکھنے، پڑھنے اور ریاضی میں متوقع لیول حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔

یورپ سے سے مزید