پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ مسئلہ بھارت نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کر کے کھڑا کیا۔
بھارتی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ ہماری حکومت بھی دہشت گردی کو بھڑکانے کا الزام بھارت پر لگا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2008 کے بعد سے اب تک دونوں ممالک میں دہشت گردی کے حوالے سے بہتری آ چکی ہے، 2009 میں سری لنکا پر حملہ ہوا تو اس کے بعد اب مکمل انٹرنیشنل کرکٹ واپس آ چکی ہے۔
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی دونوں حکومتیں ایک دوسرے پر الزام لگا سکتی ہیں، اب کسی ایک کو آگے بڑھنا ہے اور کھیلنا ہے، پاکستان میں صورتحال بہت اچھی ہے۔
مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ چار برسوں سے پاکستان میں مسلسل کرکٹ ہو رہی ہے، ہنگامے تو دہلی میں بھی ہوئے تھے تو کیا یہ شہر غیر محفوظ تھا، عمران خان جب سڑکوں پر تھے تو نیوزی لینڈ کی ٹیم کرکٹ کھیل رہی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صورتحال کچھ اوپر نیچے ہے لیکن ستمبر میں معاملات بہتر ہوں گے، اگر بھارتی حکومت اپنی ٹیم کو پاکستان آنے سے روکے گی تو پاکستان حکومت بھی ایسا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھارت میں کہیں بھی کھیل لیں گے لیکن پہلے ایشیا کپ اس ماڈل پر ہو جس کی ہم نے تجویز دی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ جلد فیصلہ ہونا چاہیے کہ ایشیا کپ کیسے منعقد ہونا ہے۔
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ ایشیا کپ کے حوالے سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے، جے شاہ کی طرف سے اس بارے میں کچھ سننے کو نہیں ملا، ہم نے کئی مشکلات کا حل نکال لیا ہے۔
پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ایشیا کپ کے ہم میزبان ہیں اے سی سی وینیوز کے حوالے سے ہم سے بھی پوچھے گی، جے شاہ نیوٹرل وینیو پر ایشیا کپ کھیلنا چاہتے ہیں ہم چاہتے ہیں پاکستان میں ہو۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے ہائبرڈ فارمولا دیا، چار میچز پاکستان میں باقی میچز کسی اور وینیو پر ہوں، یہ فارمولا قبول ہو جاتا ہے تو پھر ورلڈ کپ کے لیے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔