اسلام آباد ( صالح ظافر) وزیراعظم شہباز شریف پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپنی خارجہ پالیسی پرنئے اقدامات پر اہم بیان دینگے اس ضمن میں اسپیکر راجہ پرویز اشرف پہلے ہی قومی اسمبلی کے موجودہ اجلاس کو ایک دن کےلیے توسیع دے چکے ہیں۔ اعلیٰ ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ وہ ایرانی صدر سید ابراہیم رئیس السداتی سے اپنی ملاقات پر ایوان کو اعتماد میں لیں گے۔ یہ شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد پاک ایران اعلیٰ ترین سطح کا پہلا سفارتی رابطہ تھا۔ دنیا بالخصوص مغرب اور امریکا نے دونوں رہنماؤں کے مابین رابطے پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے بجلی کی ترسیل کی ایک ٹرانسمشن لائن کا اففتاح کیا جس سے پاکستان کے دوردارا کے علاقون کو ایرانی بجلی مل سکے گی۔ اسی طرح پشن کے دوردارز کے گاؤں میں سرحد پر ایک مشترکہ منڈی ( مارکیٹ پلیس ) قائم کی گئی ہے اور اس 2012 ک ایک معاہدے کی رو سے سرحد پر ایسی چھ منڈیاں قائم کی جائیں گی۔ اس سے دونوں ممالک کے مابین تجارت کی سہولت کاری ہوسکے گی۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر کو یقین دلایا تھا کہ پاکستان ایرانی سرحد کے ساتھ سیکیورٹی بہتر بنانے کےلیے بھرپور کوششیں کریگا۔ انہوں نے ایرانی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی جو انہوں نے قبول کرلی۔