• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: ایک شخص نے اپنی محبوبہ کا سر قلم کرکے کچرے میں پھینک دیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

شردھا واکر قتل کیس کی نوعیت کا ایک اور کیس بھارتی ریاست حیدرآباد میں بھی سامنے آگیا، بی چندر موہن نامی شخص نے ایک خاتون کو قتل کے بعد لاش کو ٹھکانے لگانے کے لئے اس کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حیدرآباد سے تعلق رکھنے والا 48 سالہ شخص جس کا نام بی چندر موہن بتایا گیا ہے، نے ایک خاتون کو چاقو کے وار سے قتل کردیا اور پھر اس کی لاش کو ٹھکانے لگانے کی خاطر اس کے ٹکڑے کردیئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ 17 مئی کو انہیں ایک کچرا اُٹھانے والے کی جانب سے شکایت موصول ہوئی کہ اسے کچرے کے ڈھیر سے ایک خاتون کا سر سیاہ چادر میں لپٹا ہوا ملا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کے لئے انہوں نے 8 ٹیمیں تشکیل دیں، ایک ہفتے کی تحقیقات کے بعد ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا۔

تفتیش کے دوران متوفی کی شناخت 55 سالہ وائی انورادھا ریڈی سے ہوئی، بی چندر موہن نے بتایا کہ متوفی اس کی گرل فرینڈ تھی، جو اس کے گھر کے گراؤنڈ فلور پر رہائش پذیر تھی۔

ملزم نے بتایا کہ اس نے 2018 سے اب تک 7 لاکھ روپے کی خطیر رقم متوفی سے ادھار لے رکھی تھی، انورادھا ریڈی کی جانب سے بار بار رقم کا مطالبہ کئے جانے کے باوجود وہ اسے رقم لوٹانے سے قاصر تھا، اس دباؤ سے جان چھڑوانے کے لئے خاتون کا قتل کردیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے خاتون کو 12 مئی کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے بعد قتل کیا اور اس کے ٹکڑے کرکے کچھ فریج میں محفوظ کئے اور کچھ سوٹ کیس کی مدد سے کچرے کے ڈھیر میں 15 مئی کو پھینک دیئے جبکہ بقیہ محفوظ اعضاء پر وقفے وقفے سے فنائیل، اگربتی اور پرفیوم چھڑکتا تاکہ اس سے تعفن پیدا نہ ہو۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس اسی نوعیت کا بدنام زمانہ فریج مرڈر کیس دہلی میں پیش آیا تھا، جس میں آفتاب پونے والا نامی ملزم نے اپنی محبوبہ شردھا واکر کو قتل کے بعد اس کی لاش کے ٹکڑے کرکے فریج میں رکھے اور تین ماہ بعد اسے مختلف جگہوں پر ٹھکانے لگایا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید