• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہین آفریدی ناٹنگھم آؤٹ لاز کی نمائندگی اور اچھی کارکردگی دکھانے کیلئے پرعزم

ناٹنگھم (عمران منور/صائمہ ہارون) پاکستان کرکٹ کے فاسٹ بولر اور پی ایس ایل کی کامیاب ترین ٹیم لاہور قلندر کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کہا ہے کہ وہ ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ مقابلے میں ناٹنگھم آؤٹ لاز میں شامل ہونے کیلئے پرجوش اور ٹیم کیلئے اچھی کارکردگی دکھانے کو تیار ہیں۔ لیفٹ آرم فاسٹ باؤلر آفریدی نے، جو اس سیزن کیلئے آؤٹ لاز کا حصہ بنے ہیں، ناٹنگھم شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے گھر ٹرینٹ برج کرکٹ سٹیڈیم میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ کھیل چکے ہیں۔ جب وہ آخری بار ٹورنامنٹ میں کھیلے تھے تو واقعی ہائی سٹون کا لطف اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب میں اپنی نئی ٹیم کے ساتھ بہت پرجوش ہوں۔ اس سکواڈ میں میرے کچھ اچھے دوست ہیں، جن میں کچھ اچھے انٹرنیشنل کھلاڑی ہیں، لہٰذا ایک کھلاڑی کے طور پر میں عمدہ کرکٹ کھیلنے کیلئے پر امید ہوں۔ اچھی کارکردگی کے ذریعے شائقین کو لطف اندوز کرنے کی کوشش کروں گا۔ بلاسٹ میں اپنی کمپین کیلئے ناٹنگھم شائر کے پاس ایک مضبوط سکواڈ ہے، جس میں ایلکس ہیلز، بینڈکٹ، کولن منرو،  اولی سٹون اور سمت پٹیل جیسے کھلاڑی ہیں شاہین آفریدی کو امید ہے کہ ایسے انٹرنیشنل کھلاڑیوں کے ساتھ ناٹنگھم شائر آؤٹ لاز ممکنہ طور پر ٹورنامنٹ جیت سکتی ہے۔ ہم فاتح ہو سکتے ہیں۔ ناٹنگھم شائر آؤٹ لاز کی اچھی دلچسپ کرکٹ کھیلنے کی تاریخ ہے۔ ٹرینٹ برج سٹیڈیم زیادہ سکورنگ گراؤنڈ ہے، اس لئے یہاں کرکٹ کھیلنے کا لطف اٹھائیں۔ تین سیزن قبل ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ میں اپنی آخری کارکردگی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ہمپشائر ہاکس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے لگاتار چار گیندوں میں چار وکٹیں حاصل کی تھیں۔ شاہین آفریدی نے کہا کہ وہ ہمیشہ بہترین کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتے ہیں، چاہے وہ کسی بھی ٹیم کیلئے کھیل رہے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس سیزن میں ناٹنگھم شائر کیلئے ایسی ہی شان دار کارکردگی کو دہرانے کی بھرپور کوشش کروں گا، تاہم نتائج اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔ میں صرف اچھی کارکردگی کو برقرار رکھنے کی کوشش کر سکتا ہوں۔ آفریدی کا کہنا ہے کہ بولنگ، بیٹنگ ہو یا فیلڈنگ، میں ٹیم میں اپنی بہترین کارکردگی پیش کرتا ہوں اور شائقین کی توقعات پر پورا اترتا ہوں۔ اگلے چند ماہ کے دوران پاکستان میں زیادہ کرکٹ نہیں ہو رہی ہے، اس لئے شاہین آفریدی اپنا زیادہ تر وقت انگلینڈ میں مختصر طرز کی کرکٹ کھیلنے میں گزاریں گے۔ ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ میں وہ ناٹنگھم شائر کی نمائندگی کر رہے ہیں اور پھر اگست میں دی ہنڈرڈ کیلئے شاہین آفریدی ویلش فائر کو جوائن کریں گے، جہاں پاکستان اور لاہور قلندرز کے فاسٹ بولر حارث رؤف بھی ان کے ساتھ ہوں گے۔ شاہین آفریدی نے کہا کہ اس طرح کی کرکٹ کھیلنے سے حاصل ہونے والے تجربے کا یہ فائدہ ہوگا کہ میں جب یہاں سے پاکستان واپس جاؤں گا تو وہ پھر یہاں سے حاصل ہونے والے تجربے کو میں دوسرے کھلاڑیوں کے ساتھ شیئر کر سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا یہاں ہم انٹرنیشنل سطح پر پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کے ساتھ اور خلاف بھی کھیلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے مجھے بعد میں ان کے سامنے جس طرح کی بولنگ کرنی چاہئے، اس کی پلاننگ کرنے میں آسانی ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کرکٹ ذاتی تجربے کیلئے اچھی ہے اور یہ میری پرفارمنس میں اضافہ کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی ۔ اس سے میں ورلڈ کپ کی تیاریوں اور اس سے قبل اچھی رفتار حاصل کرنے کیلئے بھی فائدہ اٹھا سکوں گا۔ ناٹنگھم آؤٹ لاز جمعہ کو ٹرینٹ برج میں اپنا ٹورنامنٹ کا افتتاحی میچ ڈربی شائر فالکنز کے خلاف کھیلے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں ٹیموں کے پیس اٹیک کی قیادت ناٹنگھم شائر کیلئے شاہین آفریدی اور ڈربی شائر کیلئے زمان خان کریں گے۔ یہ دونوں کھلاڑی پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کی جانب سے کھیلتے ہیں، جہاں شاہین آفریدی کپتان ہیں اور زمان نے آفریدی کی لیڈرشپ میں پی ایس ایل کا آغاز کیا تھا۔ شاہین نے زمان خان کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے نوجوان بولر کی انڈر پریشر حالات میں باؤلنگ کرنے کی صلاحیت کی تعریف کی اور اسے ابھرتا ہوا بہترین کھلاڑی قرار دیا۔ ایک ایسا کھلاڑی، جس کو ٹیم کیلئے اتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ زمان خان ایک ایسا کھلاڑی ہے جو ٹیم کو میچز جتوا سکتا ہے اور مین آف میچ کا ایوارڈ حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ میچوں کے اہم اور مشکل اوقات میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ اب تک یہ لڑکا کم از کم پانچ یا چھ بار ہمارے لئے ایسا کر چکا ہے، خاص طور پر ڈیتھ اور آخری اوور میں گیند کرنا جو کہیں بھی T20 کھیلوں میں آسان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ انتہائی باصلاحیت کھلاڑی اور پاکستان کرکٹ کا مستقبل ہے، اس لئے مجھے پوری امید ہے کہ وہ اپنے ملک کیلئے ایسی ہی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا۔ شاہین آفریدی نے بھی لاہور قلندرز کے پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام کو سراہا۔ لاہور قلندرز پاکستان سپر لیگ کے گزشتہ دو سیزن کی چیمپئن ہے۔ دونوں مواقع پر شاہین آفریدی ٹیم کے کپتان تھے لیکن اس مقابلے میں ان کا سفر پہلے چھ برسوں تک ہموار نہیں تھا اور ٹیم ناک آؤٹ مرحلے کیلئے بھی کوالیفائی نہیں کر پائی تھی اور اکثر خود کو ٹیبل پر نیچے پاتی تھی لیکن پنڈتوں اور شائقین کی تمام تر تنقید کے باوجود لاہور قلندرز کی مینجمنٹ زیادہ سے زیادہ لوکل ٹیلنٹ کو آگے لانے اور فروغ دینے کے اپنے موقف پر قائم رہی۔ شاہین آفریدی کی رائے میں پی ایس ایل کے آخری دو سیزن میں ٹیم کی کامیابیوں کا پورا کریڈٹ لاہور قلندرز کی مینجمنٹ کو جاتا ہے، جو اس کے پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام کی بدولت ملی ہیں۔ لاہور قلندرز کے سکواڈ میں ہمارے کچھ بڑے نام تھے لیکن ٹیم اس وقت تک نہیں جیت سکتی جب تک ہمارے اپنے لوکل پلیئرز اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سکواڈ میں سات ایسے کھلاڑی شامل ہیں جو فرنچائز کے اپنے پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام کی بدولت یہاں تک پہنچے ہیں۔ اگرچہ ان میں سے کچھ کھلاڑیوں کو میچوں میں پرفارم کرنے کا موقع نہیں ملا لیکن ایسا نہیں ہے کہ ان کی کرکٹ ختم ہو گئی بلکہ وہ یقینی طور پر تیار ہیں اور مستقبل میں دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جن کھلاڑیوں کو کھیلنے کا موقع ملا، انہوں نے اس سے فائدہ اٹھایا اور واقعی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ شاہین آفریدی نے کہا کہ ہماری کامیابیوں کا تمام تر کریڈٹ عاقب بھائی، عاطف بھائی اور سامیا بھائی کو جاتا ہے کہ جنہوں نے واقعی چھ سال جانفشانی کے ساتھ محنت کی، اس دوران ٹیم مسلسل لیگ ٹیبل میں نیچے ہوتی تھی لیکن انہوں نے امید کا دامن نہیں چھوڑا اور صبر کے ساتھ انتظار کیا اور یہ سب کچھ پاکستان کی کرکٹ کی بہتری کیلئے تھا۔ شاہین آفریدی نے کہا کہ اب یہ پاکستان کرکٹ کیلئے انتہائی قیمتی ثابت ہو رہا ہے۔

یورپ سے سے مزید