دنیا بھر رہنے والے پاکستانی چاہئے کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتے ہیں ان کی سب سے بڑی خواہش یہی ہوتی ہےکہ وہ اپنی فیلڈ میں پاکستان کی نمائندگی کریں۔ ایسا ہی ایک اسٹار 20 سالہ عبدالمجید خان جو امریکا کے شہر ٹیکساس میں رہتا اور پاکستان کی جانب سے ماضی میں کھیلوں میں نمایاں کارہائے انجام دینے والے خاندان سے تعلق ہے۔ مارشل آرٹس کے شعبے میں مہارت رکھتے ہیں اور سائبر سیکورٹی کے طالب علم ہیں۔ پاکستان میں قائم اسپورٹس کی مختلف فیڈریشنیں عالمی مقابلوں میں کامیابی کیلئے بہتر ٹریننگ اور تکنیک سے بھرپور ان کھلاڑیوں کو اپنی اپنی ٹیم کا حصہ بنانے کیلئے انہیں فوقیت دیتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مناسب اقدامات کے بغیر ملک میں کھیلوں کو زندہ اور پروان نہیں چڑھایا جاسکتا ہے، پاکستان کا نام دنیا بھر میں کھیلوں کے حوالے سے روشن کرنا عبدالمجید کی سب سے بڑی خواہش ہے وہ پاکستان کی موجودہ صورتحال میں کھیلوں کی سرگرمیوں میں کمی سے پریشان ہیں اور اپنے وطن میں کھیلوں کو دوبارہ زندہ کرنے کا مشن پورا کرنا چاہتے ہیں۔ عبدالمجید کے خاندان کے لوگوں نے بھی قومی کھیلوں میں نمایاں کردار ادا کیا اور عالمی سطح پر بھی کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
امریکا میں پیدا ہونے والے اس ہونہار کی خواہش ہے کہ وہ دنیائے کھیل میں پاکستان کا نام روشن اور پرچم بلند کرے، ان کیلئے امریکا کی جانب سے عالمی مقابلوں میں شرکت کیلئے کوئی رکاوٹ نہیں ہے لیکن عبدالمجید صرف اور صرف اپنے وطن کیلئے ہی عالمی دنیا میں کھیلوں میں شرکت کا متمنی ہے،ان کو چار سال کی عمر سے ہی مارشل آرٹس کا شوق ہے، اپنی تربیت کے دوران، انہوں نے سخت محنت کی اور اپنے مہارتوں کو پروان چڑھایا، ان کو والد محبوب خان، تایا اورچچا کی پاکستان کی جانب سے مختلف بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت پر فخر ہے۔
عبدالحمید کے تایا عارف خان نے سیف گیمز مقابلوں میں دو سونے کے میڈلز بھی حاصل کئے ہیں، جو ان کے خاندان کی پاکستان کی جانب سے کھیلوں میں نمایاں کامیابی قراردی جاسکتی ہے۔ جنگ سے باتیں کرتے ہوئے عبدالمجید کا کہنا تھا کہ میں بھی خاندان کے کے دیگر افراد کی طرح پاکستان کی جانب سے عالمی مقابلوں میں شرکت کا خواہشمندہوں ہے اور چاہتا ہوںکہ میرے بڑوں کی پاکستان کی جانب سے کھیلوں میں شرکت اور اس میں نمایاں کامیابی میری زندگی کا بھی حصہ بنے۔
عبدالمجید امریکا کے شہر ٹیکساس میں رہائش پذیر ہیں اور امریکی اولمپک کوچ جیم ہربیک سے مارشل آرٹس کھیلوں کی ٹریننگ لے رہے ہیں، والد نے چار سال کی عمر سے ہی مجھے کھیلوں کی ٹریننگ دلوانا شروع کردی تھی۔ ٹیکساس میں ہونے والے کئی مقابلوں میں نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے ۔ان مقابلوں میں دس ورلڈ چیمپئن شپ میڈلز، 65جونیئرز نیشنل چیمپئن شپ (انڈر 21)،25 سینئر نیشنل چیمپئن شپ ایڈلٹس ایج، 8ماسٹرز نیشنل چیمپئن شپ، دو اولمپکس میڈلز، سات پین امریکن گیمزمیڈلز، آٹھ پین امریکن جوڈو یونین میڈلزاور اس کے علاوہ کئی کامیابیاں ان کے حصے میں آئی ہیں۔ جنوری 2024ء میں سامبو میں فائٹ ورلڈ رینکنگ کیلئے شرکت کریں گے۔ عبدالمجید کی خواہش ہے کہ پاکستان کی جانب سے قومی اور عالمی مقابلوں میں شرکت کروں۔
میرے والد کے دوست حسین شاہ پاکستان کے نامی گرامی باکسر رہ چکے ہیں اور ان کے بیٹے شاہ حسین شاہ سے بھی میں رابطے میں رہتا ہوں۔ وہ بھی عالمی اور قومی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔ کراچی میں اسلامیہ کلب میں مختلف کھیلوں کی ٹریننگ کرتا ہوں، انہیں یقین ہے کہ اسلام کی تعلیمات پر عمل کرکے کھلاڑی نئی کامیابیوں کی بلندیوں تک پہنچ اور کھیل کی میدان میں اور اپنی کمیونٹی میں قوت کی اعلی مثال بن سکتے ہیں۔