طلبا جب سیاست میں حصہ لیتے ہیں تو معلمین کیلئے ایک بڑا مسئلہ یہ پیدا ہو جاتا ہے کہ انہیں بالآخر تعلیمی مشاغل کی طرف کس طرح لوٹایا جائے گا، کیونکہ میدان جنگ اور مدرسہ و خانقاہ کے نفسیات میں بُعدالمشرقین ہے… مشتعل جذبات کو سنبھالنا اور سیاست کے ہنگامہ زاروں سے منہ موڑ کر تعلیم اور تعلم کے حجروں میں آبیٹھنا بڑی نفس کشی کا کام ہے۔ لیکن دست و بازو کی قوت کے مظاہروں میں اگر ایک سرمستی ہے تو چراغ نیم شبی کی لو سے تہذیب و نفس کا نور مانگنے میں بھی کچھ کم لذت نہیں ملتی۔ یہ وہ منزل ہے جہاں اس حدیثِ نبوی کے حقائق ذہن پر روشن ہوتے ہیں کہ عالم کی دوات کی روشنائی اور شہید کا خون مرتبے میں برابر ہیں۔
ماخوذ: ’’استقلال پاکستان کے بعد تعلیمی زندگی کے بعض کوائف ‘‘ از پروفیسر حمید احمد خاں
معزز قارئین ایک نظر ادھر بھی
پروفیسر اور طلبا کی پُر زور فرمائش پر اس ہفتے سے تعلیم کا صفحہ شروع کیا ہے ۔ ہمیں خوشی ہے کہ اُنہوں نے ہمیں تجاویز بھی ارسال کیں اور مضامین بھی۔ یہ صفحہ اُن سب کے لیے ہے جو پڑھنا چاہتے ہیں۔ تعلیمی نظام میں بہتری کے خواہاں ہیں اور اپنے صفحے کے لیے لکھنا بھی چاہتے ہیں۔ ہمیں اپنی رائے کے ساتھ تعلیمی حوالے سے مضامین بھی ارسال کریں۔ یہ صفحہ پندرہ روزہ ہے۔
ہمارا پتا ہے:
رضیہ فرید
میگزین ایڈیٹر
روزنامہ جنگ، اخبار منزل
آئی آئی چندیگر روڈ، کراچی
ای میل: razia.fareed@janggroup.com.pk