• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

قومی گیمز، پرامن انعقاد کوئٹہ کے امیج کو بہتر بنانے میں مدد گار ثابت ہوئے

34ویں قومی گیمز کوئٹہ میں پاکستان آرمی کی واضح برتری کے ساتھ پروقار اور یاد گار تقریب میں اپنے اختتام کو پہنچے، آرمی نے199 گولڈ کے ساتھ لوٹ لیا واپڈا 105گولڈ کے ساتھ دوسری اورنیوی 28 گولڈ حاصل کر کے تیسری پوزیشن پر رہا ، آرمی نے199 گولڈ 126سلور اور63 کانسی کے ساتھ مجموعی طور پر 379 میڈلز حاصل کر کے نیشنل گیمز کا میلا لوٹ لیا واپڈ 105 گولڈ 93 سلور اور 78 انسی کے ساتھ مجموعی طور پر276 میڈلز حاصل کرکے دوسرے جبکہ نیوی 28 گولڈ 32 سلور 48 کانسی کے ساتھ مجموعی طور پر 108 میڈلز حاصل کرکے تیسری پوزیشن کا حق دار قرار پایا پوانٹس ٹیبل پرائیر فورس نے8 گولڈ 24 سلور 40 کانسی ، ایچ ای سی8 گولڈ 17سلور اور 87 کانسی ، کے پی کے 4گولڈ 6 سلور39 کانسی پنجاب 3گولڈ 11 سلور 51 کانسی ریلوے 3 گولڈ  8سلور اور 25 کانسی بلوچستان 2گولڈ 18سلور 30 کانسی پولیس ایک گولڈ 2 سلور 12 کانسی جبکہ اسلام آباد 7 کانسی کے میڈلز جیت سکا نیشنل گیمز میں شامل گلگت اور آزاد کشمیر کوئی میڈل نہ جیت سکے۔

ان کھیلوں کا افتتاح وزیر اعظم شہباز شریف نے کیا جبکہ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انعامات تقسیم کئے، انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں 19 سال بعد قومی کھیلوں کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ بلوچستان ایک پر امن صوبہ ہے جہاں صحت مندانہ سرگرمیوں کا انعقاد ممکن ہے منظم انداز میں قومی سطح کے ان کھیلوں کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ 

اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ ، صوبائی وزیر کھیل و ثقافت عبدالخالق ہزارہ ، چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی بھی موجود تھے،صدر مملکت عارف حسین علوی نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنے ذاتی پیسوں سے 1948 میں جو ٹرافی خرید کی تھی وہ آج بھی بلوچستان میں موجود ہے اور قائد اعظم کی بلوچستان اور کھیلوں سے محبت کا مظہر ہے، سندھ 4گولڈ 16 سلور 22 کانسی کے تمغون کے ساتھ چھٹی پوزیشن پر رہا، بلاشبہ سندھ کی ان کھیلوں میں کار کردگی میڈلز کے حوالے سے ماضی کے مقابلے میں بہتر رہی، جس کا تما تر سہرا 14سالہ حریم ملک کے سر ہے جنہوں نے سوئمنگ میں 50 ، 100 اور 200 میٹر بریسٹ اسٹروک مقابلوں میں سندھ کیلئے تین گولڈ میڈلز حاصل کئے، سندھ کی مہر مقبول نے 800 میٹرز فری اسٹائل میں چوتھا گولڈ میڈل اپنے صوبے کے لئے حاصل کر کے ثابت کردیا کہ انہیں موقع ملا تو وہ انٹر نیشنل سطح پر بھی پاکستان کے لئے میڈلز جیت سکتی ہیں۔ 

سندھ کی دیگر کھیلوں میں کار کردگی کا جائزہ لینا ہوگا، باکسنگ میں سندھ نے نامور کھلاڑی پید اکئے ہیں، مگر اب اس کھیل میں سندھ کی پر فارمنس کا گراف گر رہا ہے، جوڈو، کراٹے، تائی کوانڈو،باسکٹ بال، والی بال ،ٹیبل ٹینس ، ٹینس میں بھی سندھ کے کھلاڑیوں سے گولڈ میڈل کی امیدیں وابستہ تھیں مگر وہ توقعات کے مطابق نتائج نہ لاسکے، حالانکہ ان کھیلوں کی صوبائی حکومت بھی سر پرستی بھی حاصل ہے اس کے باوجود ان کے کھلاڑی خاطر خواہ پرفارمنس نہ دے سکے، جس پر ان کے حکام کو توجہ دینا ہوگی، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ماضی میں صوبے کے کھلاڑی اپنی کار کردگی سے قومی سطح تک اپنی عمدہ صلاحیتوں کے باعث خود کو منوانے میں کامیاب رہے ہیں، کوئٹہ میں قومی کھیلوں کا کم یاب انعقاد منتظمین کی انتھک محنت اور دل چسپی کا نتیجہ ہے، جنہوں نے مشکل ترین حالات میں جس لگن سے ان مقابلوں کا انعقاد کیا ہے اس پر وہ قابل مبارک باد ہیں۔ 

منتظمین کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی اداروں نے جس جانفشانی سے ان کھیلوں کو پر امن انداز میں منعقد کرنے میں جوکردار ادا کیا اس پر انہیں پوری قوم، کھلاڑیوں اور آفیشلز کی جانب سے خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے، حقیقت میں پر امن قومی گیمز سے دنیا بھر میں پاکستان کا اچھا امیج دنیا بھر میں گیا ہے، کوئٹہ میں قومی گیمز کے انعقاد سے اگلے پی ایس ایل میچوں کے انعقاد کی راہ بھی ہموار ہوگئی ہے، کامیاب اور پر امن قومی گیمز کے دوران بعض کھیلوں میں کھلاڑیوں کے درمیان ہاتھا پائی کے واقعات افسوس ناک ہے، اس قسم کے واقعات کا نئے کھلاڑیوں پر منفی تاثر جنم لیتا ہے، پی او اے کی جانب سے ان واقعات کو نوٹس لینا خوش آئند بات ہے۔

پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن نے قومی گیمز کوئٹہ میں بعض ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں میں ہونے والی ہاتھا پائی کا نوٹس لیتے ہوئے ان کی فیڈریشنوں کو فوری انکوائری کرانے کی ہدایت کی ہے، پی او اے کے سکریٹری خالد محمود نے جنگ کو بتایا کہ گیمز کے دوران ہونے والی بدنظمی افسوس ناک ہے، اس قسم کے واقعات سے نئے کھلاڑیوں پر منفی اثرات جنم لیتے ہیں، انہوں نے کہا فیڈریشنوں کو سات جون تک رپورٹ دینے کو کہا گیا ہے جس کے بعد پی او اے ان کھلاڑیوں کے خلاف مزید ایکشن لے گی، جبکہ اداروں کے ملوث کھلاڑیوں کے حوالے سے ان کے اداروں سے بھی کاروائی کی سفارش کی جائے گی۔ 

سندھ دستے کے چیفڈاکٹر فرحان عیسیٰ
سندھ دستے کے چیف
ڈاکٹر فرحان عیسیٰ 

واضح رہے کہ قومی گیمز کے دوران رسہ کشی میں پاکستان واپڈا، پولیس، ریسلنگ میں آرمی، واپڈا، جوڈو میں کے پی کے،بلوچستان جبکہ ٹیبل ٹینس میں واپڈا اور آرمی کے کھلاڑیوں کے درمیان تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کے واقعات رونما ہوئے تھے جس کی وجہ سے مقابلوں میں خلل پیدا ہوا تھا۔ ان واقعات پر پی او اے، کھیلوں کی فیڈریشنوں کو بغیر کسی دباؤ میں آئےسخت ترین فیصلے کرنا ہوں گے، تاکہ مستقبل ایسے واقعات کی روک تھام ہوسکے، قومی گیمز میں سندھ کی طرح دیگر صوبوں کو بھی اپنی کار کردگی کا پوسٹ مارٹم کرنا چاہئے جہاں بہتر سہولت دستیاب ہونے کے باوجود کھلاڑیوں کی کار کردگی میں تنزلی اچھی علامت نہیں ہے، زیادہ تر ادارے صوبائی سطح پر ہی کھلاڑیوں کی کار کردگی سے ان کی صلاحیتوں کو اپنے لئے استعمال کرتے ہیں ،مگر اس قسم کے نتائج سے یقینی طور پر کھلاڑیوں کو موجودہ معاشی بحران میں اداروں کی ٹیموں کا حصہ بننے میں بھی مشکلات کا سامنا ہوگا، ہر صوبے کو ابھی سے اگلے قومی گیمز کی تیاریوں کا آغاز کردیا چاہئے، اگلے قومی گیمز کا میزبان سندھ ہوگا، جو2025 میں ہوں گے، سندھ اولمپکس کے حکام قومی گیمز مقابلے فروری مارچ میں کرانے کے خواہش مند ہیں، قومی گیمز کے ایونٹ مقابلوں کے لئے سندھ اولمپکس ایسوسی ایشن مختلف شہروں کا انتخاب کرے گی۔ 

ڈی جی اسپورٹس بلوچستان درابلوچ اور میڈیا کمیٹی کے چیرمین نسیم حمید یوسف زئی مشعل تھامے ہوئے
ڈی جی اسپورٹس بلوچستان درابلوچ اور میڈیا کمیٹی کے چیرمین نسیم حمید یوسف زئی مشعل تھامے ہوئے 

امکان ہے کہ کراچی، حیدر آباد،بے نظیر آباد اور لاڑکانہ میں بھی کچھ ایونٹ کرائے جائیں گے،سندھ کو میزبانی دینے کے حوالے سے خصوصی تقریب رواں سال ستمبر اکتوبر میں کراچی میں ہوگی جس میں سندھ حکومت کے حکام کو بھی آن بورڈ لیا جائے گا کوئٹہ گیمز میں قومی گیمز میں اسٹار ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ نے شدید ذہنی دبائو کے باوجود گولڈمیڈل جیت کر کھیلوں علی حکام کو منہ توڑ جواب دے دیا، پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے ساتھ تنازع کی وجہ سے نوح واپڈا کی نمائندگی نہیں کر پائے جس پر پی او اے نے ان کی درخواست پر انہیں پی او اے کے بینرز تلے شرکت کی اجازت دی اور انہوں نے گولڈ میڈل اپنے نام کرلیا، پی ڈبلیو ایل ایف کی ہدایت پر واپڈا نے نوح کا نام واپس لے لیا تھا، نوح بٹ نے 109 گلوگرام سے زائد کی کیٹیگری میں گولڈ میڈل جیتا۔کامن ویلتھ گیمز گولڈ میڈلسٹ نے مجموعی طور پر 355 کلوگرام وزن اٹھایا۔ نوح نے اسنیچ میں 155 اور کلین اینڈ جرک میں 200 کلوگرام وزن اٹھایا، نوح دستگیر اپنی جیت پر خوش ہیں۔ 

ان کا کہنا ہے کہ وہ ملک کے لئے میڈلز لانے کے خواہش مند ہیں۔سندھ کے دستے کےچیف ڈی مشن ڈاکٹر فرحان عیسی عبداللہ نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں جاری قومی گیمز سے امن اور محبت کا پیغام نہ صرف ملک بلکہ پوری دنیا کوجارہا ہے آج کھیلوں کے ذریعے دنیا پاکستان کے تمام صوبوں کی ثقافت، قومی ورثے اور بلوچستان کے خوبصورت مقامات کی منظر کشی سے آگاہ ہورہی ہے نیشنل گیمزکا انعقاد ملک میں کھیلوں کے فروغ اور ترقی میں بہت معاون ثابت ہوگا اس میگا ایونٹ سے جہاں نئے ٹیلنٹ کی دریافت، نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے بھرپور مواقع میسر آئیں ہیں وہیں قومی سطح پر کھلاڑیوں کے مابین صحت مندانہ مقابلوں کا ماحول اور باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی فضاء میں اضافہ ہو ا ہے، سندھ دستے میں شامل تمام کھلاڑیوں اور آفیشلز نے میگا ایونٹ کے دوران جس مثالی نظم و ضبط کامظاہرہ کیا ہے وہ لائق تحسین ہے گیمز کیلئے ٹیموں کی تشکیل کے سلسلے میں میری تمام کھیلوں کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران کو واضح ہدایت تھیں کہ ٹیموں سیلکشن کیلئے اوپن ٹرائلزکاانعقاد، میرٹ پرسلیکشن ہو اور کسی بھی باصلاحیت کھلاڑی کی حق تلفی نہ ہوسکے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید