• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ہنگامہ آرائی نہ شور شرابہ، نہ ہی نعرے بازی اور نہ ہی اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ‘‘

اسلام آباد (فاروق اقدس/ تجزیاتی رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار جنہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں انتہائی قابل ماہر معاشیات اور بجٹ پیش کرنے میں غیرمعمولی تجربے اور مہارت کا حامل سمجھا جاتا ہے انہوں نے 2023-24 کا بجٹ بلاتکان اور پورے اعتماد کے ساتھ پیش کیا۔

 بجٹ کو ایوان میں ہونے والی کارروائی کے تناظر میں دیکھا جائے تو یہ انتہائی پرسکون انداز میں پیش کئے جانے والا بجٹ تھا ’’ہنگامہ آرائی نہ شور شرابہ، نہ ہی نعرے بازی اور نہ ہی سپیکر ڈائس کا گھیراؤ ہوا۔

ایوان میں پی ٹی آئی کے ’’منحرفین اور اپوزیشن لیڈر‘‘ لاتعلقی کے ساتھ بیٹھے رہے۔

 ایوان اتنا پرسکون تھا کہ نوید قمر بار بار اپنی نشست پر اونگھ رہے تھے اور ایک مرحلے پر انہیں سوتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ بڑی تعداد میں ارکان جن میں بعض وزراء بھی شامل تھے، اپنے موبائل فونز پر مصروف تھے جبکہ کچھ بجٹ کی دستاویزات کے مطالعے میں۔ 

بہرحال یہ سارا منظر موجودہ حکومت اور قومی اسمبلی کے سپیکر کی خوش قسمتی کا باعث بنا کہ انہوں نے اپنے دونوں ادوار حکومت میں بغیر کسی ہنگامے، گالم گلوچ اور سالہا سال سے جاری اس موقعہ پر پیش آنے والے افسوسناک واقعات کا سامنا کئے بغیر بجٹ پیش کیا، وگرنہ اب تک کی روایت تو یہ رہی ہے کہ وفاقی بجٹ پیش کئے جانے کے موقعہ پر بہرحال قومی اسمبلی کے ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے جو ہنگامہ آرائی ہوتی ہے، بجٹ کے دستاویز اچھالی جاتی ہیں۔

اہم خبریں سے مزید