کوئٹہ میں کھیلے گئے 34 ویں نیشنل گیمز پاکستان آرمی کی مسلسل 24 ویں ٹاپ پوزیشن کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئے بلوچستان میں قومی گیمز کے کامیابی کے انعقاد سے نہ صرف دنیا بھر میں پاکستان کے سافٹ امیج کا پیغام گیا ہے بلکہ اور کھیلوں کی دنیا کا پاکستان پر اعتماد بحال کرنے اور ملک میں انٹرنیشنل اسپورٹس کی بحالی کی مزید راہیں بھی ہموار ہوئی ہیں۔
نیشنل گیمز کے کچھ ایونٹس کوئٹہ کے علاوہ لاہور، اسلام آباد اور کراچی میں بھی منعقد کئے گئے قومی گیمز میں محکمہ جاتی ٹیموں کی ٹاپ پوزیشنز حسب توقع تھی مگر اس بار صوبہ سندھ نے کامیابی کے جھنڈے گاڑھتے ہوئے مجموعی طور پر چھٹی اورصوبوں کے مابین پہلی پوزیشن حاصل کی جس کا تمام تر سہرا سندھ کی ویمنز سوئمرز حریم ملک اور مہر مقبول کو جاتا ہے۔
جنہوں نے چار طلائی تمغے جیت کر سندھ کیلئے نیشنل گیمز کی اسپیشل ٹرافی کے حصول کو یقینی بنایا سوئمنگ ایونٹس کے 50 میٹر، 100 میٹر اور 200 میٹر بریسٹ اسٹروک مقابلوں میں سندھ کیلئے تین گولڈ میڈلز جیتنے والی 14 سالہ حریم ملک نے راقم الحروف سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گیمز میں گولڈ میڈلز کی ہیٹ ٹرک کا سہرا اپنی محنت کے ساتھ ساتھ میرے کوچز کی کاوشوں اور والدین کو جاتا ہے جنہوں نے نہ صرف میری بہترین ٹریننگ میں اہم کردار ادا کیا بلکہ سوئمنگ میں کامیابی کے لیے ضروری ماحول فراہم کرتے ہوئے میری پڑھائی اور کھیلوں کی تربیت میں ایک بہترین توازن برقرار رکھا گذشتہ سال دبئی میں کھیلی گئی ہیملٹن ایونٹ میں پاکستان کیلئے گولڈ میڈل جیت چکی ہوں رواں سال اگست میں ہونے والے جونیئر کامن ویلتھ گیمز کیلئے تیاریاں شروع کردیں ہیں مستقبل میں پاکستان کیلئے انٹرنیشنل لیول پر وکٹری اسٹینڈ پر پہنچنا میرا ہدف ہے۔
100 میٹر بریسٹ اسٹروک میں صرف ایک منٹ اور 23.21 سیکنڈز میں ٹاپ اعزاز حاصل کرنے والی سوئمنگ کی ابھرتی ہوئی اسٹار حریم ملک کا مزید کہنا تھا اگرچہ کھیلوں میں لڑکیوں کی شرکت کا تناسب مردوں کے مقابلے میں بہت کم ہے مگر مجھے اسپورٹس میں لڑکی ہونے کے ناطے ایونٹس، ٹریننگ سیشن اور کھیل و سماجی تقریبات میں آ ج تک کبھی کسی امتیازی سلوک کاسامنا نہیں کرنا پڑا اسپورٹس حکام اور متعلقہ ایسوسی ایشنز کی جانب سے ہمیں برابری کی بنیاد پر بہترین مواقع فراہم کئے جاتے ہیں جو کہ ایک بہت حوصلہ افزا عنصر ہے میری والدہ ذاتی طور پر میرے ساتھ ہر ٹریننگ سیشن میں موجود ہوتی ہیں اس کے علاوہ سندھ ویمنز سوئمنگ ایسوسی ایشن کے بے پناہ تعاون پر ان کی شکر گزار ہوں جنہوں نے ہماری ہر طرح سے حوصلہ افزائی کی اور ہمیں ایونٹس کی تیاریوں میں بھرپور تعاون فراہم کیا سوئمنگ کے علاوہ روئنگ کی بھی اچھی کھلاڑی ہوں اور گزشتہ سال میں نے نیشنل روئنگ انڈور چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔
نیشنل گیمز میں پنجاب انٹرنیشنل سوئمنگ کمپلیکس میں منعقدہ 800 میٹر فری اسٹائل سوئمنگ میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والی سندھ کی ایک اور ہونہار سوئمر 13 سالہ مہر مقبول کاکہنا ہے کہ بچپن سے ہی سوئمنگ کاشوق رہا ہے جس میں والدہ کی بہت سپورٹ حاصل ہے، انہوں نے شکوہ کیا کہ ہمارے ملک میں انٹرنیشنل لیول کے سوئمنگ پولز کی کمی ہے جس پر متعلقہ حکام کو توجہ دینی چاہیے ، پیراکی کے ساتھ ساتھ گالف بھی بھی کھیلتی ہوں اور گزشتہ سال اسلام آباد میں ہونے والی نیشنل گالف چیمپئن شپ میں بھی شرکت کی تھی حریم اور مہر یقینی طور پر پاکستان میں سوئمنگ کے کھیل میں ایک تازہ ہوا کاجھونکا ہیں اگر انہیں انٹرنیشنل معیار کی ٹریننگ اور انفراسڑکچر فراہم کیا جائے تو یقنی طور پر مستقبل میں سوئمنگ میں ملک کیلئے کئی اعزازات اپنے نام کرسکتی ہیں۔