کوئٹہ(پ ر)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر عطا گل حمزہ زئی نے کوئٹہ میں دھرنے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع لورالائی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے ، سب تحصیل میختر کو فوری طور پر سب ڈویژن کا درجہ دیا جائے ۔سب تحصیل میختر کی آبادی ڈسٹرکٹ کے برابر ہے اس کے باوجود سب ڈویژن سے محروم ہے ۔عوام اپنے کاموں کے لئے لورالائی آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کچھ عمقزئی اور سرغڈ کو تحصیل کا درجہ دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ لورالائی میں مزید دو نادرا سینٹر بنائے جائیں ۔لورالائی ٹیچنگ ہسپتال میں ایم آر آئی ،سی ٹی اسکین مشین،جدید لیبارٹری، دو آپریشن تھیٹر،ڈیجیٹل ایکسرے مشین اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی کمی دور کی جائے جبکہ لورالائی سے تونسہ روڈ پر کام تیز کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ لورالائی سے آٹھ روز قبل روانہ ہونے والا پیدل لانگ مارچ بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنے میں تبدیل ہوگیا۔لانگ مارچ لورالائی میں صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی تعلیمی شعبے کی زبوں حالی سمیت دیگر شعبوں کی بد حالی کے خلاف نکالا جا رہا ہے۔ لانگ مارچ میں شریک عوامی نیشنل پارٹی ضلع لورالائی کے صدر منظور کاکڑ اور بزرگ شہری نے طویل پیدل سفر کی مشکلات طے کیں ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت ڈسٹرکٹ لورالائی میں میگاپروجیکٹ کا اعلان کریں کیونکہ لورالائی پسماندہ علاقوں میں شمار ہوتا ہے ،لورالائی میں قدرتی گیس نہ ہونے کی وجہ سے جنگلات ختم ہوتے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم گورنر ملک عبدالولی کاکڑ،وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو ،اے این ی کے صوبائی صدر سردار اصغر خان اچکزئی ۔صوبائی وزیر خزانہ انجینئر زمرک اورچیف سیکرٹری سے اپیل کرتے ہیں کہ ضلع لورالائی کے مسائل فوری طور پر حل کئے جائیں۔