• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت ایل او سی پر فائرنگ کرکے عام افراد کو شہید کررہا ہے، وٹفورڈ کمیونٹی رہنما

وٹفورڈ (نمائندہ جنگ ) وٹفورڈ کمیونٹی کے رہنما کونسلر سردار شفیق، کونسلر عمران حمید ملک ،انجینئر عثمان علی خان ، ریاست بھٹی ، اقبال تبسم ، چوہدری محمد عظیم سابق صدر کشمیر رابطہ کمیٹی، چوہدری محمد سعید سابق صدر جے کے ایل ایف وٹفورڈ برانچ و دیگر رہنماؤں نے کنٹرول لائن ستوال سیکٹر میں بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ کرکے آزاد کشمیر میں دو کشمیریوں کی شہید اور ایک شخص کے زخمی ہونے کے واقعہ پر بھارتی حکومت اور بھارتی فوج کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ رہنمائوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ کی خلاف اقوام متحدہ کے ملٹری مبصرین ،پاکستان ،بھارت اور آزاد کشمیر کی حکومتوں پر مشتمل تحقیقاتی کمیشن قائم کیا جائے، اس واقعہ کے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں ، رہنمائوں نے کہا چار ہفتے قبل بھارتی فوج نے نکیال سیکٹر کے لنجوٹ میں بھارتی فوج نے ایک چرواہے کو اٹھا کر مقبوضہ کشمیر میں لے جا کر گولی مار کر شہید کر دیا ،احتجاج کے باوجود اقوام متحدہ کے ملٹری مبصرین مقبوضہ کشمیر سے لاش ورثا کے حوالے کر نے کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کیا، اس واقعہ کے بعد بھارتی فوج نے ستوال سیکٹر میں مزید دو افراد کو شہید اور ایک کو زخمی کر دیا ، رہنماوں نے کہا کنٹرول لائن پر عوام کی جان و مال محفوظ نہیں ، کنٹرول لائن پر کچھ ایسے مقامات ہیں جہاں کنٹرول لائن کی نشان دہی نہ ہونے کی وجہ سے بھارت کی فوج سرحدی علاقوں پر بلاجواز فائرنگ شروع کر دیتی ہے، عسکری قیادت اس صورتحال کا نوٹس لے ، حالیہ دنوں میں بھارتی فوج نے تتہ پانی کے قریب دریائے پونچھ کے کنارے مداخلت کرتے ہوئے عوام کو دریائے پونچھ سے پتھر اور بجری نکالنے سے روک دیا جس سے عوام میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے، ان رہنمائوں نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان واقعہ کے خلاف اقوام متحدہ سے رجوع کرے اور بھارت جنگی عزائم کو عالمی برادری کے سامنے پیش کیا جائے ، بھارتی حکومت پاکستان کے اندرونی حالات سے فائدہ اٹھا کر کوئی جنگی مہم شروع کر سکتی ہے ،رہنمائوں نے کہا کشمیر ی عوام آزادی کی جنگ میں افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں ، امریکہ میں جوبائیڈن اور مودی کے مشترکہ اعلامیہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،رہنمائوں نے کہا امریکی صدر پر زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے پائیدار اور پر امن حل کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالیں ۔ رہنمائوں نے کہا پاکستان نے خطے میں پائیدار امن اور دہشت گرد ی کے خاتمے کیلئے 80ہزار سے زائد افراد کمی شہادتیں پیش کیں ، آج امریکہ مسئلہ کشمیر حل کرانے کے بجائے بھارت کی گود میں بیٹھا ہوا ہے، پاکستان نےافغانستان کی جنگ میں 20سال حصہ لیا ، بھارت جیسے دہشت گرد ملک کی ایما پر امریکہ نے اپنے مفادات کی خاطر خارجہ پالیسی تبدیل کو کر لیا، یہ امریکہ کا دوہرا معیار ہے۔

یورپ سے سے مزید