کراچی(آئی این پی/اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے ضلع وسطی کراچی میں تمام غیرقانونی تعمیرات مسمار کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو 17 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ اسٹاف رپورٹر کے مطابق عدالت نے کہا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات ختم نہ کی گئیں تو ڈی جی ایس بی سی اے حکم عدولی کے مرتکب ہونگے، سندھ ہائیکورٹ نے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ڈی جی ایس بی سی اے کو پیش ہونے کا حکم دیدیا، جس میں عدالت نے استفسار کیا ہے کہ ایس بی سی اے کیوں غیر قانونی تعمیرات روکنے میں ناکام ہو رہی ہے؟ کیوں نہ غیرقانونی تعمیرات کا ذمہ دار ڈی جی ایس بی سی اے کو ٹھہرایا جائے، ایس بی سے اے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ غیرقانونی تعمیرات نہ روکنے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت سے قبل ذمہ داروں کا تعین نہ ہوا تو تمام اراکین کمیٹی عدالت میں خود پیش ہوں، عدالت نے ڈی جی کی رپورٹ کو بھی غیر تسلی بخش قرار دے دیا، تحریری حکم نامے کے مطابق رپورٹ میں بغیر منظوری کے تعمیرات کے اسباب اور غیرقانونی تعمیرات کب تک مسمار کی جائیں گی نہیں بتایا گیا، غیرقانونی تعمیر ہونے والی عمارت کے گیس، بجلی اور پانی کے کنکشن کیوں نہیں ختم کئے گئے، ایس بی سی اے کیلئے مخصوص تھانے کے باوجود دیگر فورس کی کیوں ضرورت ہے؟ یہ تمام وضاحتیں رپورٹ کا حصہ ہونی چاہئیں، آئندہ سماعت سے قبل غیرقانونی تعمیرات مسمار کی جائیں، عدالت نے ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو 17 جولائی کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا۔