لاہور (رپورٹ ،نوید طارق )مطلوب توانائی کے حوالے سے 120ممالک کی درجہ بندی میں پاکستان 107ویں نمبر پر ہے ۔ پاکستان کی بہترین کار کردگی سبسڈیز کے خاتمے جبکہ بدترین پائیدار ذرائع سے حصول توانائی کے درجوں میں ہے ۔ 2022-23ء میں بھارت اور سنگا پور کی کارکردگی تمام پیمانوں میں بہترین رہی ۔ ایک دہائی کے دوران 41ممالک کی کار کردگی میں تسلسل اورگزشتہ3سال سے پاکستان میں صورت حال جوں کی توں ہے ۔گزشتہ برس کی درجہ بندی میں چین 17،سری لنکا 66، بھارت 68، ایران 92، نیپال 97او ر بنگلہ دیش113ویں نمبر پرہیں ۔ دور جدید میں توانائی کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا یہی وجہ ہے کہ توانائی کے حصول میں مطلوب توانائی یعنی توانائی کے حصول میں تسلسل اور بہتری کو یقینی بنانے کے لیے مختلف ممالک مختصر اورطویل دورانیہ کی منصوبہ بند ی کرتے ہیں ۔ جنگ ڈیولپمنٹ رپورٹنگ سیل نے توانائی کے حصول کے متنوع ذرائع اور ممالک ، توانائی کا تحفظ ،متنوع ذرائع میں ماحول دوست ذرائع کے تناسب کا اضافہ ، توانائی کے حصول کے دوران خطرناک گیسوں کے اخراج میں کمی، توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری، توانائی کے ترسیلی ڈھانچے میں بہتری اور ماحولیاتی کے تحفظ کے لیے نگرانی کے مضبوط نظام کے پیمانے پر کی جانے والی ورلڈ اکنامک فورم کی درجہ بندی رپورٹFostering Effective Energy Transition کے تازہ ترین ایڈیشن پر مختلف حوالوں سے جو تحقیقی رپورٹ تیار کی ہے اس کے مطابق سوئیڈن پہلے ، ڈنمارک دوسرے ، ناورے تیسرے ، فن لینڈچوتھے ، سوئٹزر لینڈپانچویں ،آئس لینڈچھٹے ، فرانس ساتویں ، آسٹریا آٹھویں، ہالینڈنویں اور ایسٹونیا دسویں نمبر پر ہیں ۔