• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فرانس کشمیریوں پر مظالم بند کروانے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے، علی رضا سید

فائل فوٹو
فائل فوٹو

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے مطالبہ کیا ہے کہ فرانس کشمیریوں پر مظالم بند کروانے اور اِن کو حق خود ارادیت دلوانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دورہ فرانس پر تبصرہ کرتے ہوئے کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا کہ فرانس اور دیگر عالمی طاقتیں جانتی ہیں کہ مودی کی حکومت مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے مخلتف حصوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے جس کے بارے میں کئی عالمی اداروں کی رپورٹس شائع ہوچکی ہیں۔

مودی کو فرانس کا سب سے اعلیٰ اعزاز ’’گرینڈ کراس آف لیگیون آف ہانر‘‘ ملنے پر ردعمل دیتے ہوئے علی رضا سید نے کہاکہ مودی ہرگز اس ایوارڈ کا حقدار نہیں کیونکہ 2014ء میں مودی حکومت آنے کے بعد سے ابتک بھارت میں تشدد میں بہت اضافہ ہوا ہے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندو متعصبانہ نظریے اور مسلمانوں، عیسائیوں اور دیگر اقلیتیوں کے خلاف جارحانہ رویے نے اس طرح کے تشدد کو بڑھاوا دیا ہے اور ریاست منی پور میں حکومتی سیکیورٹی فورسز اور ہندو انتہاپسند گروپوں کے ہاتھوں عیسائی اقلیت کے حقوق کی پامالی ایک مثال ہے۔

واضح رہے کہ یورپی پارلیمنٹ نے بھی ایک قرارداد کے ذریعے منی پور میں تشدد پر تشویش ظاہر کی ہے۔

 مسئلہ کشمیر کے بارے میں چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہا کہ بھارت گزشتہ 75 سالوں سے جموں و کشمیر کے لوگوں کو حق خودارادیت دینے کا اپنا وعدہ پورا نہیں کر رہا ہے۔

فرانس اور دیگر مغربی طاقتوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ نئی دہلی جو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور خاص طور پر مذہبی اور نسلی اقلیتوں کے خلاف تشدد میں ملوث ہے، ہرگز ایک قابل اعتماد پارٹنر نہیں بن سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نریندر مودی کی زیر سرپرستی بھارت کی ہندوتوا حکومت کے تحت نہ صرف کشمیریوں بلکہ بھارت میں مسلمانوں، عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں کے لیے جگہ سکڑتی جارہی ہے۔

علی رضا سید نے کہا کہ بھارتی جمہوریت ایک ڈھونگ ہے اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت یا مدر آف ڈیموکریسی کا نئی دہلی کا دعویٰ ایک دھوکہ ہے کیوں کہ مودی کے گزشتہ نو سالوں میں بھارت میں جمہوری اصول اور انسانی حقوق تیزی سے زوال پذیر ہوئے ہیں۔

بھارت کی موجودہ حکومت انتہاپسندی اور جنونیت کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے ایک اوزار کے طور پر استعمال کررہی ہے، ہم بھارت کے بطور ملک اور اس کے عوام کے ہرگز خلاف نہیں، ہم صرف بھارتی حکومت کی متعصبانہ پالیسیوں کے خلاف ہیں جو انتہاپسندی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے جبکہ انتہاپسندی امن، سلامتی، انسانی حقوق اور پائیدار ترقی کے منافی ہے اور ایک مہذب معاشرے کے اقدار اور اصولوں کو تباہ کردیتی ہے۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہا کہ فرانس سمیت عالمی طاقتیں بھارت میں اقلیتوں کو مساوی حقوق دینے کے لیے نئی دہلی پر دباؤ ڈالیں۔

علی رضا سید نے مزید کہا کہ عالمی برادری بھارت پر زور دے تاکہ وہ مقبوضہ کشمیر سے اپنی فوجیں نکالے اور کشمیریوں کو بین الاقوامی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے آزادانہ طور پر اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے دیا جائے۔

خاص رپورٹ سے مزید