• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہرنائی، ژوب اور لورالائی کے واقعات قابل مذمت ہیں ، منیر احمد کاکڑ

کوئٹہ ( این این آئی) پاکستان بار کونسل کے ممبر منیراحمدکاکڑ ایڈووکیٹ نے ہرنائی میں ٹرک جلانے ،ژوب میں پولیس چیک پوسٹ پر حملے اور لورالائی میں پیش آنے والے واقعات پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے ان واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کی انہوں نے کہاکہ ان واقعات کی آڑ میں ژوب عدالت کی سیکورٹی کے نام پر بندش اور اس پر عدلیہ کی خاموشی سوالیہ نشان ہے بلکہ یہ عدالتی نظام کوناکام کرنے کی سازش ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے آبادی پر سیمینارز منعقد کئے جارہے ہیں یہاں ہر کوئی اپنا کام چھوڑ کر دوسروں کے کام کرتا نظر آتا ہے۔ اگر آج بلوچستان ہائی کورٹ بند ہوجائے تو لوگوں کے بنیادی حقوق کاتحفظ کیسے یقینی بنایاجاسکتاہے ؟دوسری جانب سپریم کورٹ کا ایک بینچ کوئٹہ آیا ہوا ہے،اس بینچ میں کسی اور جگہ سے نہیں بلکہ بلوچستان کے ضلع ژوب سے تعلق رکھنے والے جسٹس جمال مندوخیل شامل ہیں،جنکے ضلع میں 12 دنوں سے عدالتیں بند ہیں ۔اب انسان کس سے گلہ کرے؟ عدالتی نظام چلتا رہنا جمہوری نظام کے اہم اجزا میں شام ہے ا گر ایسے واقعات کے بعد بجائے زمہ داران کو تختہ دار تک پہنچانے کے عدالتیں ہی بند کر دی جائیں گی تو آج یہ ژوب میں ہے کل کوئٹہ اور اسلام آباد میں ہوگا،یہ بلکل غیر جمہوری قدم ہے،چیف جسٹس کو ہر صورت بلوچستان کے ہر کونے میں عدالتی نظام کو چلتے رہنے کو یقینی بنانا ہوگا۔ 
کوئٹہ سے مزید