• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ٹینس، 20 سالہ کارلوس الکاریز نے تاریخ بدل دی

منیر الحق

کچھ عرصے سے یہ باتیں شروع ہوگئی تھیں کہ راجرفیڈرر، نڈال اور جوکووچ کے بعد ٹینس کی دنیا میں ایک بڑا خلا آجائے گا اور شاید ٹینس مقابلوں میں شائقین کی وہ دلچسپی نہ رہے کہ جو ان تینوں کو کھیلنا ہوا دیکھ کر ہوتی تھی۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ اب یہ خلا پر ہونے جارہاہے اور ایک انتہائی بلاصلاحیت نوجوان نے اب شائقین ٹینس کو اپنے سحر میں گرفتار کرنا شروع کردیا، جی ہاں یہ نوجوان 20 سالہ کارلوس الکاریزہیں کہ جن کا تعلق اسپین سے ہے اور اس نوجوان نے گزشتہ ہفتے دنیا کے سب سے معتبر ٹینس ٹورنامنٹ ومبلڈن میں فتح حاصل کی اور موجودہ وقت کے سب سے بڑے کھلاڑی سربیا کے نووک جوکووچ کوشکست دے کر سب کو حیران کردیا اور اب میڈیا میں ہر طرف ا ن کے چرچے ہیں کارلوس الکاریز کون ہیں، جوکووچ کو فائنل ہارنے سے کون سے بڑے نقصان ہوئے۔ 

کارلوس الکاریز پہلی مرتبہ اس وقت منظرعام پر آئے تھے کہ جب انہوں نے گزشتہ سال یو ایس اوپن میں فتح حاصل کی تھی۔اور اپنے کیئر کا پہلا گرینڈ سلام ٹورنامنٹ جیتاتھا۔ الکاریز اب تک دو گرینڈسلام ، چارماسٹرز اور اے ٹی پی ٹائٹلز اپنے نام کرچکے ہیں صرف 16 سال کی عمر میں آسٹریلین اوپن میں پہنچنے والے وہ کم ترین پلیئر ہے۔ الکاریز18 سال کی عمر میں میڈرڈ اوپن جتنے والے کم عمر پلیئر بھی ہے اور را فیل نڈال کا یہ ریکارڈ توڑ دیا۔ کارلوس الکاریز کو ہرطرح کے کورٹ پر کھیلنے کی مہارت حاصل ہے ، جس میں وقت کے ساتھ ساتھ مزید بہتری آئے گی ہارڈ کورٹ میں یو ایس اوپن اور گراس کورٹ میں ومبلڈن جتینا اس کی واضح مثالیں ہیں جبکہ کلے کورٹ کے فرنچ اوپن میں وہ اس ال سیمی فائنل میں پہنچے تھے۔ 

الکاریز کو کم عمر ترین ورلڈنمبرون بننے کا اعزاز بھی حاصل ہے، الکاریز کا جارحانہ انداز ہے اور ان کے فورہینڈ شائس قابل دید ہوتے ہیں اور یہ ان کا سب سے قابل اعتماد شارٹ سمجھاجاتا ہے ابھی الکاریز کے سامنے ایک بڑا سفر ہے لیکن ان کے پاس وقت بھی بہت ہے اور اب اپنی صلاحیتوں سے انہیں ثابت کرنا ہے کہ وہ دنیا کے بڑے کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہوسکتے ہیں۔

دوسری جانب ومبلڈن کا فائنل ہارنا جوکووچ کو بہت مایوس کرگیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ شکست ان سے ہضم نہیں ہورہی ہے اور اس شکست پر ان کی آنکھوں میں آنسو تھے ظاہر ہے کہ وہ جانتے تھے کہ اس فتح سے وہ دو بڑے ریکارڈز بنالیے ایک تو یہ کہ وہ ایسے ورلڈریکارڈ یعنی 23 گرینڈسلام سے آگے، نکل جاتے اور دوسرا یہ کے ٹینس کی تاریخ میں منیزاور ویمنز دونوں میں انہیں سب سے زیادہ کامیابیوں کا ریکارڈ مل جاتا۔ 

ویسے توجوکووچ 23 گرینڈسلام کےس اتھ مینزٹینس میں سب سے آگے ہیں تاہم ویمنز میں سرینا ولیمز و بھی 23 گرینڈسلام جتنے کا اعزازحاصل ہے جبکہ اوپن ایرا سے قبل امریکہ کی عظم خاتون کھلاڑی مارگریٹ کورٹ کو 24 گرینڈ سلام جتنے کا شرف حاصل ہے تو اس طرح جوکوچ سرینا سے آگے اور مارگریٹ کے برابر پہنچ جاتے لیکن ومبلڈن کی اس شکست سے انہیں ایک اور دھچکا پہنچایا ہے اور جوکووچ اس ہار کے بعد 2023 میں گرینڈسلام بھی مکمل نہیں کریں گے۔

گرینڈسلام مکمل کرنے سے مراد یہ ہوتی ہے کہ کوئی ایک کھلاڑی ایک کیلنڈر ایئر (جنوری سے دسمبر) کے دوران میں اگر چاروں ٹورنامنٹ یعنی آسٹریلین، فرنچ، ومبلڈن اور یوایس اوپن جیت لیتا ہے تو اسے یہ اعزاز حاصل ہوتا ہے مردوں کے مقابلوں میں صرف دو کھلاڑی ایسے ہیں کہ جنہیں گرینڈ سلام مکمل کرنے کا اعزاز حاصل ہے ایک بیجورن بورگ اور دوسرے راڈ لیور ہیں راڈلیور نے 1969 میں دوسری مرتبہ یہ اعزاز حاصل کیا اور اس کے بعد سے 54 سال سے کوئی مینز کھلاڑی گرینڈ سلام مکمل نہیں کرسکا جوکووچ کے لیے میدان خالی تھا مگر الکاریز ان کی راہ میں حائل ہوگئے اور انہیں پسپاہونے پر مجبور کردیا۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید