• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ کراچی میں طالبہ کو ہراساں کرنے پر استاد معطل

کراچی(اسٹاف رپورٹر ) جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے شعبہ اردو کے اسٹنٹ پروفیسر کو طالبہ کے ساتھ ہراسانی کی شکایت پر معطل کردیا ہے یونیورسٹی کے قائم مقام رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر عبدالوحید کے نوٹیفیکیشن کے مطابق شعبہ اردو کے استاد جامعہ کراچی کی ہراسمنٹ کمیٹی کی سفارش اور وائس چانسلر کی منظوری کے بعد "یونیورسٹی آف کراچی ایمپلائیز (ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن) کے تحت فوری معطل ہونگے اور protection against harrasment of women committee کے کسی نئے فیصلے تک یہ معطلی قائم رہے گی اور اس دوران وہ شکایت کرنے والی طالبہ سے بھی قسم کا رابطہ نہ کرنے کے پابند ہونگے ادھر جامعہ کراچی کے ذرائع بتاتے ہیں کہ یونیورسٹی کی اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی نے گزشتہ روز اپنے منعقدہ اجلاس میں اس بات پر غور کیا تھا کہ چونکہ شعبہ اردو کے استاد کے خلاف شکایات کا معاملہ یونیورسٹی انتظامیہ کو کچھ ثبوتوں کے ساتھ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے بھجوایا گیا تھا لہذا ان ثبوتوں کی روشنی میں متعلقہ ٹیچر کو فوری طور پر معطل کرتے ہوئے کارروائی آگے بڑھائی جاسکتی ہے ادھر ذرائع کہتے ہیں کہ متاثرہ طالبہ اور اس کے خاندان نے سیکیورٹی اداروں سے اس سلسلے میں باضابطہ شکایت کی تھی کہ جامعہ کراچی شعبہ اردو کے استاد انھیں تنگ کررہے ہیں نامناسب پیغامات کا سلسلہ جاری ہے اور اب بات یہاں تک جاپہنچی ہے کہ متعلقہ استاد نے طالبہ کے رہائشی محلے میں پہنچ کر اسے ہراساں کرنے کی کوشش کی ہے بتایا جارہا ہے کہ سیکیورٹی ادارے نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے جامعہ کراچی کی انتظامیہ کو اس سلسلے میں تحقیقات کی سفارش کی تھی ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ استاد کے حوالے سے ماضی میں بھی اس قسم کی شکایات آتی رہی جس پر ایک سابق وائس چانسلر کے دور میں بھی انھیں معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری کی گئی اور انھیں معطل کیا گیا اس وقت کی انکوائری کمیٹی نے متعلقہ استاد کا تبادلہ بطور سزا غیر تدریسی عملے میں کرنے کی سفارش کردی تھی تاہم جب یہ معاملہ سینڈیکیٹ میں پیش ہوا تو اس وقت ایک رکن سینڈیکیٹ جو ایک سیاسی شخصیت بھی تھے اپنے اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے ٹیچر کو بحال کروادیا تھا ماضی قریب میں بھی کچھ شکایات پر متعلقہ ٹیچر سے کورسز واپس لے لیے گئے تھے یاد رہے کہ کچھ برس قبل جامعہ کراچی میں ہراسانی سے متعلق ایک اور اسسٹنٹ پروفیسر کے خلاف اسی فیکلٹی کے ایک شعبہ کی طالبات کی شکایت سامنے آئی تھیں جس پر ہراسمنٹ کمیٹی کی جانب سے انکوائری بھی کی گئی لیکن رپورٹ سینڈیکیٹ میں پیش نہ ہوسکی ۔
اہم خبریں سے مزید