• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی کھیل ہاکی میں پچھلے ایک سال سے جاری کش مکش کا بظاہر ڈراپ سین ہوگیا ہے، مگر ہاکی کے حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت اور پی ایچ ایف کے درمیان رسہ کشی میں کمی آنے کے بجائے مزید تیزی کا امکان ہے، ایک نئے پنڈورا باکس کھل گیا ہے، پاکستان اسپورٹس بورڈ نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے موجودہ عہدے داروں کو سابق وزراعظم شہباز شریف کی سفارشات کی روشنی میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کےعہدداران کو معطل کردیا ہے اور انہیں کام سے روک دیا ہے، تاہم ایشین گیمز کو سامنے رکھتے ہوئے موجودہ قومی سلیکشن کمیٹی اور ٹیم انتظامیہ کو برقرار رکھا گیا ہے۔ 

پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر خالد سجاد کھوکھر، سیکرٹری حیدر حسین سمیت دیگر عہداداران کے معطلی کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ قومی کھیل کی بہتری کے لئے ہاکی کلبوں کی اسکروٹنی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات کے لئے الیکٹرول کالج تشکیل دیا جائے گاجبکہ پاکستان اسپورٹس بورڈ تمام امور کی نگرانی کرے گا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ہاکی ٹیم کی سلیکشن کمیٹی اور منیجمنٹ کمیٹی اپنا کام جاری رکھے گی، اس فیصلے پر بعض اطلاعات یہ ہیں کہ معطل فیڈریشن کے عہدے دار قانونی راستہ اختیار کرنے پر بھی غور کررہے ہیں۔ 

معطل فیڈریشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمیں تو ایک سال سے قبول نہیں کیا جارہا ہے مگر ہم نے مشکل ترین حالات کے باوجود اپنی سر گرمیاں جاری رکھی، پی ایچ ایف کے معطل حکام کا موقف ہے کہ ہم ایف آئی اے سے ماضی میں ہونے والی ہر قسم کی انکوائری کےحامی ہیں اور خود کو بھی احتساب کے لئے پیش کرتے ہیں، ہم پر اگر کوئی کرپشن ثابت ہوجائے تو ہر سزا کے لئے تیار ہیں۔ پاکستان ہاکی فیڈرریشن کے اگست2022 میں ہونے والے انتخاب پر اس وقت ہی کئی اعتراضات اٹھائے گئے تھے، جس پر پاکستان اسپورٹس بورڈ نے اسی وقت ان انتخابات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا جس کی وجہ سے سابق غیر ملکی ہیڈ کوچ ایکمین کے بقایا جات کا معاملہ طول پکڑ گیا، تاہم بعد میں پی ایس بی نے اسی فیڈریشن کو جسے وہ تسلیم نہیں کرتی ہے سابق ہیڈ کوچ کے بقایاجات کا چیک حوالے کیا، جبکہ ایشین چیمپئینز ٹرافی کے لئے قومی ٹیم کی تیاری اور شرکت کے لئے پی ایس بی نے مالی مدد کی، اس بارے میں پی ایس بی کا موقف ہے کہ یہ سب کچھ عمل قومی کھیل کے مفاد میں کیا گیا، حکومت کی جانب سے جب فیڈریشن کے مستقبل کے فیصلے کے بارے میں واضح ہدایت دی گئی تو ہم نے بڑا فیصلہ لے لیا، پی ایس بی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے نئے انتخابات کے لئے تمام اسٹیک ہولڈر سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے، پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈی جی شعیب کھوسو نے جنگ سے بات چیت میں کہا ہے کہ انتخابات منصفانہ اور شفاف ہوں گے جس کے لئے پی ایس بی ایک کمیٹی تشکیل دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہاکی فیڈریشن کے معطل عہدے داروں کے علاوہ سابق ہاکی اولمپئینز سے ایک دو دن میں مشاورت کی جائے گی جس کے بعد ایک نگران کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو پی ایس بی کی نگرانی میں کلبوں کی اسکروٹنی کرے گی ، انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ایک ماہ میں یا زیادہ سے زیادہ دو ماہ میں پی ایچ ایف کے نئے انتخابات کردئیے جائیں، تاکہ ملک میں قومی کھیل کی سر گرمیاں بہتر انداز میں ہوسکے، انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر جو ایونٹ ہونے ہیں وہ پی ایس بی کی نگرانی میں ہوں گے اس کو نہیں روکا جائے گا۔ 

ملک کے کئی سابق ہاکی اولمپئینز نے کہا ہے کہ فیڈریشن کے نئے انتخابات شفاف ہونے چاہئے، کلبوں کی اسکروٹنی غیر جانب دار انداز میں کی جائے، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے انتخابات کے لئے الیکٹرول کالج تشکیل دیا جائے جبکہ پاکستان اسپورٹس بورڈ تمام امور کی نگرانی کرے، نئے انتخابات میں اچھے اور مخلص لوگوں کو سامنے لایا جائے، قومی ہاکی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ خواجہ جنید نے کہا ہے کہ حکومت فوری طور پر اداروں کی ٹیمیں بحال کرے، وہ جمعرات کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ 

انہوں نے کہا کہ قومی کھیل میں بہتری کے لئے تعلیمی اداروں میں اسپورٹس کوٹہ کو بحال کیا جائے، ملک میں پی ایس ایل طرز کی ہاکی لیگ کے انعقاد کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ ایشین گیمز کے لئے مضبوط ٹیم کی تشکیل کے لئے غیر ملکی ہاکی لیگ میں حسہ لینے والے کھلاڑیوں کو دوبارہ ٹیم میں موقع ملنا چاہئے، اگر وہ فٹ ہیں تو انہیں ٹیم کا حصہ بنانے میں کوئی ہرج نہیں۔ 

فیڈریشن کی معطلی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ حکومت اور فیڈریشن کا معاملہ ہے، نئے انتخابات شفاف ہونے چاہئے ۔ ایشین ہاکی چیمپئن شپ میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوے خیبر پختوانخوا ہاکی ایسوسی ایشن نےسخت تنقید کی ہے، کے پی ہاکی ایسوسی ایشن کے صدر ظاہر شا ہ نے کہا ہے ک تاریخ میں قومی ٹیم کی ایشین ہاکی ایونٹ میں اتنی مایوس کن کارکردگی کبھی نہیں رہی ، موجودہ فیڈریشن کی خراب پالیسیوں کے سبب قومی کھیل زوال کا شکار ہے۔ دوسری جانب انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن نے فوری طور پر پی ایچ ایف کو معطل کرنے پر کوئی ردعمل نہیں دیا، تاہم پی ایچ ایف کا کہنا ہے کہ ہمیں پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کی حمایت حاصل ہے جس نے ہمارے انتخابات کو تسلیم کیا ہوا ہے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید