• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ دین اور اللہ کیجانب لوٹنے کا وقت ہے، ماہرہ خان کو نور بخاری کا مشورہ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان شوبز انڈسٹری کو دین کی خاطر چھوڑنے والی سابقہ اداکارہ نور بخاری نے سُپر اسٹار ماہرہ خان کو دین اور اللہ کی جانب لوٹنے کا مشورہ دے دیا۔

حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ کے دوران اداکارہ ماہرہ خان نے انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ چھ برس سے شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہیں اور اس کے لئے ادویات بھی لے رہی ہیں۔

ماہرہ خان کا یہ ویڈیو کلپ مختلف سوشل میڈیا پیجز پر وائرل ہوا تو اس کے کمنٹس میں تبصرہ کرتے ہوئے نور بخاری نے اداکارہ کو مشورہ دیا اور لکھا کہ ’اپنے رب اللہ کی طرف لوٹ آؤ، جب آپ اس قسم کے احساسات کو محسوس کریں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی روح کو اللہ تعالیٰ سے جڑنے کی ضرورت ہے، یہی وقت ہے اس کی پکار سننے کا اور اپنا راستہ بدلنے کا۔ اللہ آپ کی تکلیف کم کرے‘۔

تاہم سابقہ اداکارہ نور بخاری کا تبصرہ سوشل میڈیا صارفین کو ایک آنکھ نہ بھایا اور انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ذہنی تناؤ ایک حقیقت ہے اور اس کے لئے باقائدہ علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

بعض صارفین کے مطابق نور بخاری کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ دیگر جسمانی بیماریوں کی طرح ذہنی تناؤ بھی سنجیدہ نوعیت کی بیماری ہے، جس کا علاج نہ ہو تو انسان خودکشی کرنے پر بھی مجبور ہوجاتا ہے جبکہ کچھ صارفین نے انہیں سوشل میڈیا سے دوری اختیار کرنے کا مشورہ بھی دے دیا اور کہا کہ ہر بار دین کا لبادہ اوڑھ کر کسی نہ کسی کو تنقید کا نشانہ بناتی رہتی ہیں بہتر ہے سوشل میڈیا سے دور رہیں، انہیں ماہرہ خان اور اللہ کے تعلقات کا کیسے پتا، ہوسکتا ہے ماہرہ خان اللہ تعالیٰ سے زیادہ قریب ہوں۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کے بعد فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اسٹوری اپ ڈیٹ کرتے ہوئے نور بخاری نے لکھا کہ ’شفا بے شک اللہ کی جانب سے ہے، میں ماہرہ کے احساسات کو محسوس کرسکتی ہوں کیونکہ میں خود بھی ذہنی تناؤ کاشکار رہ چکی ہوں لیکن صرف اللہ ہی ہے جو کسی بھی بیماری میں شفا نصیب کرتا ہے۔

انہوں نے سوال اُٹھاتے ہوئے مزید لکھا کہ میں نے اپنا سکون اس کے ذکر میں پایا، یہ ایک مثبت یاد دہانی ہے لیکن ہر کوئی مجھے ذہنی تناؤ کی بجائے اللہ پر کامل یقین رکھنے پر جاہل کہہ رہا ہے اور کہاں ہے آپ کا توکل، کیا اللہ کے سوا کوئی اور ہے جو شفا نصیب کرئے؟ اگر اس یقین پر میں جاہل ہوں تو جاہل ہی ٹھیک ہوں‘۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید