کراچی(نیوز ڈیسک)چین کے مرکزی بینک نے ایسے وقت میں جب چینی کرنسی کی قدر میں بڑھتی ہوئی گراوٹ کے دباؤ کا سامنا ہے،ملکی فرموں کی جانب سے بڑی مقدار میں ڈالر کی خریداری کی تحقیقات کو سخت کردیا۔ذرائع نے بتایا کہ کمپنیوں کو50 ملین یا اس سے زیادہ ڈالر کی خریداری کیلئے اب پیپلز بینک آف چائنا سے منظوری درکار ہوگی، بینک نے اس معاملے پرگزشتہ ہفتے کچھ کمرشل بینکوں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔ ذرائع کے مطابق منظوری کے عمل میں توسیع کی جائے گی۔ یوآن کی قدر میں حالیہ کمی واقعی بہت شدید رہی ہے، اورتوقع ہے کہ یوآن 7.5 فی ڈالر سے زیادہ کمزور ہو جائے گا۔ایک اور ذرائع کے مطابق، مرکزی بینک نے کچھ قرض دہندگان کو ان کے کارپوریٹ کلائنٹس کی جانب سے ان کی ڈالر کی بھاری خریداری پر خبردار کیا ہے۔یہ ہدایت اس لیے جاری کی جا رہی ہے کہ چینی یوآن میں اس سال اب تک امریکی ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 6 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جو اس سطح پر آ گئی ہے جو آخری بار 2008 کے عالمی مالیاتی بحران کے دوران دیکھی گئی تھی۔چین نے حالیہ ہفتوں میں توقع سے زیادہ مضبوط مڈ پوائنٹ فکسنگ ترتیب دے کر یوآن کی قدر میں کمی کی رفتار کو کم کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ رواں ماہ کے آغاز میں اس نے اعلان کیا کہ یہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائرکم کرکے ڈالر کی فراہمی میں اضافہ کرے گا جسے بینکوں کو الگ رکھنا ہوگا۔