دوحہ (اے ایف پی)امریکا اور ایران میں پانچ پانچ قیدیوں کا تبادلہ ہوگیا ہے جبکہ ایران کے منجمد 6؍ ارب ڈالر بحال کردیئے گئے ہیں ، رہا امریکی دوحہ پہنچ گئے ، امریکی صدر جو بائیڈن نے قطر، عمان، سوئٹزرلینڈ اور جنوبی کوریا کی حکومتوں کا شکریہ ادا کیا۔تفصیلات کے مطابق ایران کے6 ارب ڈالر کے منجمداثاثوں کی قطر میں منتقلی کے بعد قیدیوں کے تبادلے میں ایران کی جانب سے رہا کیے جانےوالے پانچ امریکی قیدی گزشتہ روزدوحہ پہنچ گئے۔ایران اور امریکا کے درمیان سفارتی تعلقات نہ ہونے کی وجہ سےقطر نے ثالث کا کردار ادا کیا،اس نے دونوں فریقوں کو رقم کی منتقلی سے آگاہ کیا۔ سوئٹزرلینڈ سے قطر میں ایرانی بینک اکاؤنٹس میں رقم کو منتقل کیا گیا ۔ایک تاجر اور ایک تحفظ پسند سمیت پانچ قیدی اپنے دو رشتہ داروں کے ہمراہ قطری طیارے پر ایران سے روانہ ہوئے، امریکا نے بھی بدلے میں زیر حراست پانچ ایرانیوں کورہا کر دیا ۔ امریکی صدر نے ایک بیان میں قطر، عمان، سوئٹزرلینڈ اور جنوبی کوریا کی حکومتوں کا امریکیوں کی رہائی میں مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ ذرائع کے مطابق ایک قطری طیارےنے پانچ قیدیوں اور دو رشتہ داروں کو لے کر قطری سفیر کے ہمراہ اڑان بھری ۔تبادلے کا محرک 6 ارب ڈالر کے فنڈز کا اجراء تھا، جسے امریکی اتحادی جنوبی کوریا نے طویل عرصے سے ایران کے خلاف پابندیوں کے تحت ایرانی کھاتوں میں منجمد کر رکھا تھا۔ایرانی میڈیا کے مطابق رہا کیے گئے ایرانیوں میں سے دو دوحہ پہنچ گئے ہیں۔ تہران نے کہا کہ باقی تین نے امریکا یا کسی تیسرے ملک میں رہنے کا انتخاب کیا ہے۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے گزشتہ روز تہران میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ امید ہے کہ آج ہمیں ایرانی اثاثوں تک مکمل رسائی حاصل ہو جائے گی،قیدیوں کا تبادلہ بھی اسی روز ہو گا اور امریکا میں قید پانچ ایرانی شہریوں کو رہا کر دیا جائے گا۔6ارب ڈالرایران کو جنوبی کوریا نےتیل کی فروخت کےبدلے دینے تھے، تاہم سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکاکی جانب سے ایک تاریخی جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعدایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کے بعدجنوبی کوریا نےیہ فنڈز منجمد کر دیے تھے۔ایران کے مرکزی بینک کے گورنر نے کہا کہ ایران فنڈز روکنے پر جنوبی کوریا سے ہرجانہ طلب کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز 5.57 ارب یورو (5.95 ارب ڈالر) کے مساوی رقم قطر کے دو بینکوں میں چھ ایرانی کھاتوں میں جمع کرائی گئی۔محمدرضا فرزین نے سرکاری ٹی وی پر کہاکہ ہم ایران کی جانب سے جنوبی کوریا کے خلاف ان فنڈز تک رسائی نہ دینے اوران فنڈز کی قدر میں کمی کیلئے ہرجانہ وصول کرنے کے لیے شکایت کر رہے ہیں۔قیدیوں کی رہائی کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد اور ملک کی انٹیلی جنس وزارت کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔جوبائیڈن نے پانچ ایرانی سابق قیدیوں کو بھی معافی دی۔پانچوں امریکی قیدی جنہیں ایران کی جانب سے ایرانی شہری سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ دہری شہریت کو مسترد کرتا ہے ، کو گزشتہ ماہ معاہدے پر اتفاق ہونے پر گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔