کراچی ( اسٹاف رپورٹر) صوبائی ایپکس کمیٹی نےکچے کے ڈاکوؤں کے خلاف رینجرز اور پولیس کامشترکہ آپریشن کرنے اورکراچی کو اسٹریٹ کرمنلز سے پاک کرنے کی منظوری دے دی ، نگراں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم نے نہ صرف لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کیا ہے بلکہ اس سے حکومت کی بدنامی ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کو نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے صوبائی ایپکس کمیٹی کے 28ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے کچےعلاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف پاک فوج/رینجرز کے ساتھ جامع مشترکہ آپریشن شروع کرنے کی منظوری دی۔ کراچی میں اسٹریٹ کرائم، ڈرگ مافیا اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے آپریشن کو روکنے اور دریائے سندھ پر گھوٹکی،کشمور پل پر روکے گئے تعمیراتی کام کو شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈاکوؤں کا خاتمہ، اسٹریٹ کرمنلز، ڈرگ مافیا اور غیر قانونی آپریشن ہائیڈرنٹس کی روک تھام سے عوام کا حکومت اور اداروں پر اعتماد بڑھے گا۔ انھوں نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ شہر کے تھانوں کی مجموعی حالت بہتر بنائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے اس بات پر مایوسی اور برہمی کا اظہار کیا کہ ڈاکو گھوٹکی -کشمور پل کی تعمیر نہیں ہونے دے رہے اس لیے کام روک دیا گیا ہے۔ اس موقع پر کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار نے رینجرز اور پولیس کو فوری طور پر موقع پر پہنچنے اور وہاں کام کرنے والے لوگوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں صوبائی وزراء بریگیڈیئر (ر) حارث نواز، عمر سومرو اور کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار، چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم، ایڈووکیٹ جنرل حسن اکبر، ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری حسن نقوی، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، آئی جی پولیس رفعت مختار، ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم رند، کمشنر کراچی سلیم راجپوت اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) حارث نواز اور آئی جی پولیس رفعت مختار نے امن و امان بالخصوص اغوا برائے تاوان کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈاکوؤں کو جہنم واصل کرنے کیلئے انکی فہرستیں تیار کر لی گئی ہیں ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم رند نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ2013میں سٹریٹ کرائم کے 39884کیسز رپورٹ ہوئے جو 2022 میں بڑھ کر 85502 ہو گئے جبکہ رواں سال 2023 میں اب تک (17 ستمبر تک) 61098 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔