• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تین دہائیوں میں سعودی عرب کے پہلے وفد کا مقبوضہ مغربی کنارے کا دورہ

رملہ (اے ایف پی) سعودی عرب نے تین دہائیوں بعد اپنا پہلا وفد مقبوضہ مغربی کنارے بھیجا ہے ، سعودی وفد کے اس دورے کا مقصد فلسطینیوں کو یقین دلانا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کرتے ہوئے بھی ان کے مقصد کا دفاع کرے گا ، دوسری جانب اسرائیل سعودی عرب تعلقات میں برف پگھلنے کی علامت کے طورپر پہلے اعلیٰ سطح کے عوامی مشن کے لئے اسرائیلی وزیر سیاحت ہیم کاٹز نے بھی منگل کے ہی روز ریاض کا دورہ کیا ہے ۔فلسطین کیلئے سعودی عرب کے نئے سفیرنائف السدیری نے رملہ میں فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی سےملاقات کی اور انہیں اپنی سفارتی اسناد پیش کرنے کے بعد کہا کہ کسی بھی معاہدے کیلئے فلسطین کا معاملہ ایک بنیادی ستون ہے۔یہ یقینی ہے کہ2002 میں سعودیہ کی طرف سے پیش کی گئی عرب تجویز کسی بھی آئندہ معاہدے کا سنگ بنیاد ہوگی ۔2002 کی اس تجویز میں مقبوضہ مغربی کنارے، مشرقی یروشلم، غزہ اور گولان کی پہاڑیوں سے اسرائیلی انخلاء کے بدلے اسرائیل کے ساتھ عرب تعلقات کی تجویز پیش کی گئی تھی اوریہی فلسطینیوں کیلئے منصفانہ حل ہے ۔
اہم خبریں سے مزید