• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

KP کی 11 یونیورسٹیز میں PhD کا ایک بھی طالب علم نہیں

پشاور(ارشد عزیزملک )بھاری بجٹ کے باوجود گزشتہ تین سالوں میں خیبر پختونخوا کی 11 کے قریب یونیورسٹیوں کے پی ایچ ڈی پروگراموں میں ایک بھی طالب علم نے داخلہ نہیں لیا ۔3سال سےکسی طالبعلم نےپی ایچ ڈی پروگرامز میں داخلہ نہیں لیا ، 2 یونیورسٹیوں کے انڈرگریجویٹ داخلوں میں کمی کا رجحان ہے ، چھ یونیورسٹیوں کے گریجویٹ پروگراموں میں داخلوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے جبکہ چھ یونیورسٹیوں میں ایم ایس/ایم فل کا کوئی طالب علم نہیں ہے۔ کم از کم دو یونیورسٹیوں کے انڈرگریجویٹ پروگراموں میں داخلوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔ گورنر ہاؤس پشاور نے خیبرپختونخوا کی34یونیورسٹیوں کی2021سے2024کی تین سال کی رپورٹ جاری کی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران متعدد یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈی پروگراموں میں ایک بھی طالب علم نے داخلہ نہیں لیا ۔ ان گیارہ یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف شانگلہ، یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز، یونیورسٹی آف ایگریکلچر سوات، شہداء اے پی ایس یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نوشہرہ، فاٹا یونیورسٹی ایف آر کوہاٹ، یونیورسٹی آف بونیر، وومن یونیورسٹی صوابی، وومن یونیورسٹی مردان، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز سوات، یونیورسٹی آف ایگریکلچر ڈی آئی خان اور یونیورسٹی آف چترال شامل ہیں ۔گورنر ہاؤس کے ڈپٹی سیکرٹری عثمان جیلانی کے تجزیے میں کہا گیا کہ چھ یونیورسٹیوں میں گریجویٹ پروگرامز کے اندراج میں کمی کا رجحان ریکارڈ کیا گیا۔ وومن یونیورسٹی صوابی میں 2021-22میں 165طالبات کا داخلہ ہوا لیکن 2022-23اور 2023-24میں ایک بھی طالب علم داخل نہیں ہوا۔ویمن یونیورسٹی مردان میں گزشتہ تین سالوں کے دوران ایک بھی طالب علم داخل نہیں ہوا۔ خوشحال خان خٹک یونیورسٹی کرک میں 2021-22 میں تقریباً 98 طلباء نے داخلہ لیا تھا لیکن آنے والے سالوں میں یہ تعداد کم ہو کر 23- 2022میں 69اور 2023-24میں79رہ گئی۔ صوابی یونیورسٹی میں 2021-22میں 479طلباء نے داخلہ لیا لیکن اگلے سال تعداد کم ہوکر327ہوگئی جبکہ2023-24میں طلباء کی تعداد 235رہ گئی ۔ اسی طرح اسلامیہ کالج پشاور میں2021کے دوران تقریباً 919طلباء کا داخلہ ہوا لیکن 2022-23میں یہ تعداد گھٹ کر 620اور 2023-24میں 393رہ گئی۔

اہم خبریں سے مزید