• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گھر بنوانا ایک مشکل ، وقت طلب اور تھکا دینے والا کام ہے۔ منصوبہ بندی سے لے کر لے آؤٹ پلان کی تیاری، تعمیر کے لیے درست ٹھیکیدار اور معمار کا انتخاب اور معیاری سازوسامان کا انتخاب وغیرہ وغیرہ، ہر مرحلہ ایک نیا چیلنج پیش کرتا ہے۔ خاص طور پر، گھر کو اپنے خوابوں کے مطابق تعمیر کروانا اور اس کی تزئینِ نو کرنا ایک تھکا دینے والا کام ہوتا ہے، جس میں ہر مرحلے پر نظر رکھنا پڑتی ہے کہ کام آپ کی خواہشات اور ضروریات کے مطابق مکمل ہو۔ 

ایسے میں ایک مناسب ٹھیکیدار کو تلاش کرنا سب سے اہم ہوتا ہے کیونکہ یہ وہ شخص ہوتا ہے جو آپ کے لیے اس کام کو چاہے تو مشکل بنا سکتا ہے یا پھر بہت آسان۔ اس بات کا تعین اس سے ہوتا ہے کہ وہ اپنے کام میں کس قدر ماہرانہ صلاحیتیں رکھتا ہے۔ یہ وہ شخص ہے جو آپ کے پیسے کو قدر فراہم کرتا ہے اور اگر وہ اناڑی او ر کام کا کچا ہو تو آپ کے پیسے کو برباد بھی کرسکتا ہے۔

آپ ایک مناسب ٹھیکیدار کا انتخاب کیسے کرسکتے ہیں اور مناسب ٹھیکیدار کا تعین آپ کس طرح کر سکتے ہیں، اس سلسلے میں درج ذیل سوالات آپ کی رہنمائی کرسکتے ہیں۔

ماضی میں کس کیلئے کام کرچکا ہے؟

کسی بھی ٹھیکیدار کے بارے میں اس کے سابقہ صارفین سب سے بہترین رائے دے سکتے ہیں۔ اس لیے آپ ممکنہ ٹھیکیدار سے یہ سوال بلا جھجھک کرسکتے ہیں کہ کیا آپ اس کے سابقہ صارفین سے بات کرسکتے ہیں، جن کے لیے وہ مختلف نوعیت کے ٹھیکیداری کے کام کرچکا ہے۔ اپنے اندر کے تفتیشی رپورٹر کو جگائیں اور کچھ اس طرح کے سوالات پوچھ ڈالیں: ’کیا ٹھیکیدار آپ کی ڈیڈ لائنز اور توقعات پر پورا اُترا‘؟ اور ’آپ کے اس ٹھیکیدار کے ساتھ سب سے بہترین اور بدترین تجربات کیا رہے‘؟

یہ کرنے کے بعد آپ ٹھیکیدار سے مجموعی قیمت لینے کے بجائے آئٹم ٹو آئٹم تخمینہ حاصل کریں، تبھی جاکر ہی آپ سیبوں کا مقابلہ سیبوں سے کرسکیں گے۔ اس سے آپ کو ایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ آپ اپنی پسند اور ضرورت کے مطابق، مخصوص چیزوں میں معیار کے تناسب سے بجٹ کو کم زیادہ کرسکتے ہیں، جس کا دیگر چیزوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

مجموعی تجربہ

تجربہ کو کبھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔اس بات سے قطع نظر کہ آپ کو دوستوں، خیر خواہوں سے مشورے میں کیا کیا باتیں سننے کو ملیں، لیکن تجربے کااپنا فائدہ ہوتا ہے۔ کیونکہ آپ ایک ایسے ٹھیکیدار کو کام دینا چاہیں گے جو اپنے کام میں ماہر ہو، مستحکم ہو اور اس کے پاس اچھا کام کرنے والے سب کنٹریکٹرز کی ٹیم ہو۔

تعلیم و تربیت

ویسے تو پاکستان میں غیرتعلیم یافتہ یا کم پڑھے لکھے لوگ بھی ٹھیکیدار بنے ہوئے ہیں لیکن اگر آپ گرے مارکیٹ میں کام نہیں کرنا چاہتے اور کسی سند یافتہ ٹھیکیدار سے تعمیراتی کام کروانا چاہتے ہیں تو یہ کہیں زیادہ بہتر لائحہ عمل ہے۔ پاکستان میںایک شخص کو ٹھیکیدار بننے کے لیے ضروری ہے کہ وہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے ساتھ باقاعدہ رجسٹرڈ ہو۔ اس لیے آپ اپنے ممکنہ ٹھیکیدار سے معلوم کرسکتے ہیں کہ وہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کے ساتھ رجسٹرڈ ہے یا نہیں۔

ٹھیکیدار آپ کے اور کیا کام کرسکتا ہے؟

گھر کی تعمیر کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے علاقے، شہر یا صوبے کی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی یا سوسائٹی سے گھر کا ڈیزائن یا نقشہ پاس کروائیں۔ اس کے لیے ہر اتھارٹی اور ہر سوسائٹی کی اپنی شرائط ہوتی ہیں۔ خصوصاً اس مرحلے پر آکر ایک تجربہ کار ٹھیکیدار کا آپ کو اضافی فائدہ محسوس ہوگا۔ ایک تجربہ کار ٹھیکیدار کو پہلے ہی معلوم ہوتا ہے کہ آپ کے علاقے میں گھر کا نقشہ بناتے وقت کن چیزوں کا خیال رکھنا پڑتا ہے کہ وہ بغیر کسی اعتراض کے منظور ہوجائے۔

دیگر ضروری باتیں

صبح سے شام تک تعمیراتی کام کی دیکھ بھال کون کرے گا؟ وہ خود کرے گا یا وہ اپنی جگہ کسی اور شخص کو یہ ذمہ داری دے گا۔ اکثر یہ بھی ہوتا ہے کہ آپ سے کام لینے کے بعد جب کام کا آغاز ہوتا ہے تو ٹھیکیدار اپنی جگہ کسی اور ٹھیکیدار کو وہ سائٹ دے دیتا ہے اور وہ خود وقتاً فوقتاً وہاں چکر لگاتا رہتا ہے۔ ایسے میں آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کو روزانہ کس شخص سے سامنا ہوگا اور کوئی کام آپ کی خواہش کے مطابق نہ ہونے کی صورت میں کون ذمہ دار شخص ہوگا اور آپ نے کس سے بات کرنی ہے۔

تعمیراتی کام مکمل کرنے کی ٹائم لائن 

ٹھیکیدار کا شیڈول سُننے اور اپنے گھر کی تعمیراتی ضروریات کو مدِنظر رکھتے ہوئے، آپ ٹھیکیدار کے ساتھ مل کر گھر کی تعمیرات کے آغاز اور اسے مکمل کرنے کی ممکنہ تاریخوں کا تعین کرسکتے ہیں۔ اکثر دیکھا جاتا ہے کہ تعمیراتی کام متعین کردہ شیڈول کے اندر مکمل نہیں ہوپاتے۔ آپ کو تھوڑی بہت تاخیر کیلئے تیار رہنا چاہیے۔

جزئیات کو نظرانداز مت کریں

کنٹریکٹ میں ہر تفصیل کو شامل کرنا چاہیے۔ جیسے ادائیگی کا شیڈول، ٹائم ٹیبل، استعمال کیا جانے والا مٹیریل اور دیگر ضروری اشیاء وغیرہ۔ پیسے کے لین دین اور کام شروع کرنے سے پہلے تمام تفصیلات بیان کرتا ہوا ایک دستخط شدہ کنٹریکٹ آپ کے ہاتھ میں ہونا چاہیے۔ اگر ٹھیکیدار پیشہ ورانہ اقدار کے مطابق کام کرنے کا عادی ہوگا تو وہ خوشی خوشی معاہدے پر دستخط کردے گا۔