• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معدے کے سائز کو بغیر سرجری دو تہائی کم کرنے والا طریقہ متعارف

مانچسٹر(نمائندہ جنگ) مریض کے معدے کے سائز کو بغیر کسی سرجری کے دو تہائی کم کر کے وزن کم کرنے کانیا طریقہ کار این ایچ ایس میں متعارف کرانے کی سفارش کر دی گئی، اسے اینڈوسکوپک آستین گیسٹرو پلاسٹی طریقہ کار کہا جاتا ہے، اس میں صرف 90منٹ لگتے ہیں اور مریض اسی دن ہسپتال سے فارغ ہوجاتا ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ہیلتھ اینڈ کیئر ایکسی لینس (نائس) نے کہا کہ 30یا اس سے زیادہ کے بی ایم آئی (باڈی ماس انڈیکس) والے مریضوں کو ای ایس جی کی پیشکش کی جانی چاہئے جنہوں نے طرز زندگی میں تبدیلیوں کے ذریعے وزن کم نہیں کیا ہے، وزن میں کمی کی سرجری جیسے گیسٹرک بینڈ یا بائی پاس 40یا اس سے زیادہ بی ایم آئی والے مریضوں کیلئے یا 35 سے زیادہ بی ایم آئی والے مریضوں کیلئے ایک اختیار ہے جن کی دوسری حالتیں جیسے ٹائپ 2 ذیابیطس شامل ہیں لیکن ان کے برعکس ای ایس جی ممکنہ طور پر الٹنے والا ہے کیونکہ اس میں پیٹ کاٹنا شامل نہیں ہے، جنرل اینستھیٹک کے تحت انجام دیا جاتا ہے ایک سرجن ایک لچکدار ٹیوب کی رہنمائی کرتا ہے جس میں کیمرہ اور طبی آلات شامل ہوتے ہیں مریض کے منہ اور پیٹ میں داخل کرتا ہے‘پیٹ کی دیوار کے حصوں کو جوڑ کر اس کے سائز کو کم کرنے کے لیے ایک ٹیوب نما آستین بنانے کے لیے جوڑ دیا جاتا ہے جس سے کھانے کی مقدار کم ہو جاتی ہے جسے لوگ کھا سکتے ہیں اور انہیں جلد بھر پور محسوس ہوتا ہے کلینیکل ٹرائلز میں پایا گیا کہ 77 فیصد شرکانے طریقہ کار کے ایک سال بعد اپنے اصل وزن کا ایک چوتھائی یا اس سے زیادہ وزن کم کیا۔ نائس کے چیف میڈیکل آفیسر پروفیسر جوناتھن بینجر نے کہا کہ ایک فائدہ یہ ہے کہ یہ طریقہ کار ایک دن کے کیس کے طور پر کیا جا سکتا ہے۔موٹاپا پر ہرسال این ایچ ایس پر تقریباً 6.5 بلین پاؤنڈ خرچ کرتا ہے اور کینسر کی دوسری سب سے بڑی روک تھام کی وجہ ہے۔
یورپ سے سے مزید