• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انکوائری کمیٹی پر اعتبارنہیں، سکرنڈ واقعہ پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، وکلا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ بار اور کراچی بار نے سکرنڈ واقعے میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا ۔ وکلا رہنما کا کہنا تھا کہ نگراں وزیرِ داخلہ کی تین رکنی کمیٹی پر اعتماد نہیں ، وزیر اعلیٰ سندھ کوئی ایسا اقدام کریں کہ انصاف ہوتا نظر آ ئے، سکرنڈ میں ماڑی جلبانی کے واقعے پر اپنا احتجاج ریکارڈ کر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سکرنڈ واقعہ پر سندھ بار کونسل اور کراچی بار کے وکلا کی جانب سے سٹی کورٹ کراچی میں مشترکہ ہنگامی پرپریس کانفرنس کی گئی ۔ ممبر سندھ بار کونسل اور سابق وائس چیئرمین ذوالفقار جلبانی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ رینجرز اور پولیس نے ماڑی جلبانی گاؤں کا گھیراؤ کیا، ایک غریب محنت کش کے گھر پر زبردستی داخل ہونے سے روکنے پر فائرنگ کی گئی، اس فائرنگ میں 5افراد شہید جبکہ بزرگ اور بچے تک فائرنگ سے زخمی ہوئے، اس واقعے کی ایف آئی آر بھی درج کرنے نہیں دی جا رہی ہے، گاؤں کے لاچار ان زخمیوں کے پاس ایمبولینس کے پیسے بھی نہیں تھے ، کسی عوامی نمائندے اور کمشنر بھی ان زخمیوں کے پاس نہیں پہنچے، مجبوراً کمزور لوگ نیشنل ہائی وے پر احتجاج پر بیٹھ گئے، ان کا مطالبہ صرف یہ تھا کہ ایف آئی آر درج کر لیں، ڈیڑھ دن کے بعد اسسٹنٹ کمشنر کی یقین دہانی پر اٹھتے ہیں ، ماڑی پور جلبانی تھانے نے ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف درج کی، نگراں صوبائی وزیر داخلہ کہتے ہیں وہاں خود کش بمبار بیٹھے تھے ۔
اہم خبریں سے مزید