کراچی ( اسٹاف رپورٹر) واٹر بورڈ دو روز پہلے پھٹنے والی دولائنوں سے پانی کی سپلائی بحا ل نہیں کر پایا تھاکہ منگل کی صبح دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر ایک بار پھر لائن دو مقامات سےلائن پھٹ گئی اور تمام پمپ بند ہوگئےجس سے کراچی کوپانی کی سپلائی مکمل بند ہو گئی‘ شہر میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو گیا‘کراچی واٹر کارپوریشن صورتحال پر قابو پانے میں مکمل ناکام دکھائی دیتا ہے‘کوئی پلاننگ نظرنہیں آتی‘ اب پانی کا جوکوٹہ دریائے سندھ سے دستیاب ہے اسے واٹر بورڈ شہریوں تک پہنچانے میں ناکام ہے شہر میں پچھلے ایک ہفتے سے پانی کی شدید قلت ہے لوگ ٹینکروں کے زریعے پانی خریدنے پر مجبور ہیں بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ورلڈ بنک کے تعاون سے کراچی میں اربوں روپے کی لاگت سے کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی کے تحت پانی اور سیوریج کی بہتری کے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے لیکن دو اہم معاملات دھابیجی پمپنگ اسٹیشن اور حب کینال کو حکومت سند ھ اور پروجیکٹ حکام نے نظر انداز کیا اوربہتری کے لئے کوئی رقم نہیں رکھی گئی جس کا خمیازہ کراچی کے شہری بھگت رہے ہیں‘ دریں اثنا واٹر بورڈ نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے ایک بار پھر دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر اچانک بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث پمپنگ اسٹیشن کے تمام فیڈرز کی بجلی مکمل طور پر بند ہوگئی اور تمام پمپس بھی ایک ہی وقت بند ہوگئے‘بریک ڈاؤن کے باعث بیک پریشر کی وجہ سے ایم ایس کی لائن نمبر پانچ ایک بار پھر متاثر ہوگئی‘ان متاثرہ لائنوں کا مرمتی کام جاری ہے‘ترجمان واٹر کارپوریشن نے شہریوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ پانی کا ذخیرہ کریں اور اسے احتیاط سے استعمال کریں تاکہ کسی بھی پریشانی سے بچا جا سکے۔