اسلام آباد(اے پی پی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کا اجلاس جمعرات کو چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کو کراچی گیٹ وے ٹرمینل لمیٹڈ کو چلانے کیلئے متحدہ عرب امارات حکومت کے گروپ ابوظہبی پورٹس کے ساتھ رعایتی معاہدے پر بریفنگ دیتے ہوئے تجارتی معاہدے کی نمایاں خصوصیات سے آگاہ کیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ معاہدے کی رعایتی مدت 25 سال ہے جس میں 18 ڈالر فی کراس برتھ موو اور 11 سو روپے فی مربع میٹر سالانہ زمینی کرایہ اور 50 ملین امریکی ڈالر کی پیشگی ادائیگی ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹرمینل آپریٹر کی جانب سے اگلے پانچ سالوں میں 102 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ نگراں وزیر برائے بحری امور نے بلک کارگو ٹرمینل کی آؤٹ سورسنگ پر بات کرتے ہوئے درخواست کی کہ بلک کارگو ہینڈلنگ کی آؤٹ سورسنگ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ حاصل کرنے کے لیے ایک ان کیمرہ میٹنگ منعقد کی جائے کیونکہ ابھی تک معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے ہیں تاہم انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے معاہدے کی منظوری دے دی ہے اور اس پر عمل درآمد آخری مرحلے میں ہے۔ انہوں نے کمیٹی کو مزید یقین دلایا کہ بلک کارگو ٹرمینل کے لیے رعایتی معاہدہ ملک کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس آؤٹ سورسنگ سے کراچی پورٹ میں جدید کاری اور اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ ریونیو کو یقینی بنایا جائے گا۔