بھارتی کرکٹ ٹیم کے اوپنر اور ون ڈے رینکنگ میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے شبمن گل نے انکشاف کیا ہے کہ دادا اور والد کھیتی باڑی کرتے تھے لیکن والد نے میری کرکٹ کے لیے سب کچھ چھوڑ دیا جس پر گاؤں والے انہیں پاگل کہتے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ آج جس مقام پر ہوں یہاں تک پہنچنے کے لیے میرے والدین نے بہت سی قربانیاں دیں۔
بھارت سے تعلق رکھنے والی پنجابی فلموں کی مشہور اداکارہ سونم باجوہ کے شو میں شبمن گل نے اپنے کرکٹ کیریئر اور نجی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی۔
انہوں نے بچپن میں کرکٹ کے جنون کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ بچپن میں کرکٹ کا بیٹ سارا دن میرے ہاتھ میں ہوتا یہاں تک کہ رات کو بھی اسے سرہانے رکھ کر سوتا تھا، مجھے ڈر تھا کہ اگر بیٹ گم ہو گیا تو اگلے دن کیا کروں گا؟
شبمن گل نے بتایا کہ عام طور سے بچپن میں گیند کو لٹکا کر اکیلے پریکٹس کرتا تھا، میرے والد پریکٹس چھوڑنے سے منع کرتے تھے اور کہتے تھے کہ پریکٹس ایک دن کے لیے بھی نہیں چھوڑنی یہاں تک کہ والد نے کھیت میں ایک پچ بھی بنائی تھی جہاں میں گاؤں کے بچوں کے ساتھ پریکٹس کرتا تھا اور جو بچہ آؤٹ کرتا، میرے والد اُسے 100 روپے انعام دیتے تھے۔
ڈبل سنچری اسکور کرنے والے کم عمر ترین کرکٹر نے والدین کی قربانیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ میرے دادا اور والد کھیتی باڑی کرتے تھے لیکن والد نے میرے لیے وہ سب کچھ چھوڑ دیا اور چندی گڑھ منتقل ہو گئے، جس پر گاؤں کے لوگ میرے والد کو پاگل کہتے تھے کہ وہ سب کچھ چھوڑ کر مجھے کرکٹ پریکٹس کرواتے تھے۔
شبمن گل نے بتایا کہ لوگ میرے والد اور دادا کو یہ کہا کرتے تھے کہ بہت سارے لوگ کرکٹ کھیلتے ہیں، اس لیے میرا کچھ نہیں بنے گا۔