• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی فوجی دستے غزہ پٹی میں داخل، کچھ دیر بعد واپس


 اسرائیلی ٹینک غزہ کی حدود میں داخل ہوئے، تاہم  کچھ دیر بعد واپس چلے گئے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ کچھ معلومات ملی ہیں جو مغویوں کی واپسی میں مدد دیں گی۔

اسرائیلی فوج  نے جنوبی لبنان میں پریس کی گاڑی پر میزائل حملہ کیا ہے، جس میں کیمرا مین شہید ہوگیا، جبکہ خاتون رپورٹر سمیت 5 صحافی زخمی ہوگئے۔

اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے 11لاکھ افراد کو بے گھر کرنےکی کوشش کرتے ہوئے 24 گھنٹوں میں علاقہ خالی کرنے کا الٹی میٹم دے دیا، اسرائیلی فوج کے دستے غزہ پٹی میں داخل ہوگئے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی بمباری ساتویں روز بھی جاری ہے، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 1800 ہوگئی، زخمیوں کی تعداد 6 ہزار سے بھی بڑھ گئی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ سٹی کے شہری غزہ کی پٹی کے جنوب میں چلے جائیں، بے دخلی کا خطرناک مشورہ غیر معینہ مدت کیلئے ہے، غزہ سٹی میں شدت کا آپریشن ہوگا۔

اقوام متحدہ نے غزہ سے شہریوں کے انخلا کا حکم واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکم کے تباہ کن نتائج ہوں گے، اسرائیل یو این شیلٹرز، اسکولوں میں پناہ لیے ہوئے فلسطینی شہریوں کو نشانہ نہ بنائے۔

اسرائیلی الٹی میٹم کے بعد اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین نے عملے کو شمالی غزہ سے جنوب کی جانب منتقل کر دیا، اسرائیل غزہ کی سرحد پر زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے، غزہ کی سرحد پر فوجی، بھاری توپ خانے اور ٹینک جمع کیے جا رہے ہیں۔

دوسری جانب  فلسطینی مزاحتمی تنظیم حماس نے غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان کر دیا، حماس کے حملوں کے دوران ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 1300 تک پہنچ گئی ہے 2800 زخمی ہیں۔

حماس کے ترجمان خالد قدومی نے اسرائیلی حکم ماننے سے انکار کر دیا اور کہا ہے کہ فلسطین اپنی سر زمین چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے، 1948ء کی طرح دوبارہ مہاجر نہیں بنیں گے، شہادتیں بہت زیادہ ہیں، مشکلات ہیں لیکن اپنی زمین پر رہیں گے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید