• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک صدی سے بھی طویل عرصے کے وقفے کے بعد کرکٹ کو دوبارہ اولمپکس مقابلوں میں شامل کرلیا گیا ہے جس کا باقاعدہ اعلان انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے گزشتہ روز ممبئی میں ہونے والے سیشن میں کیاگیا۔ آئی او سی کے مطابق لاس اینجلز اولمپک گیمز 2028ءمیں کرکٹ ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں کھیلا جائیگا۔ چھ ٹیموں پر مشتمل ایونٹ کی تجویز ہے تاہم ابھی تک ٹیموں کی تعداد اور کوالیفکیشن کے طریقہ کار پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔ 1896ءمیں جب پہلی بار اولمپکس مقابلے منعقد ہوئے تو اس میں کرکٹ بھی شامل تھی لیکن کوئی ٹیم حصہ لینے کیلئے موجود نہیں تھی اسلئے اسے منسوخ کرنا پڑا۔ چار سال بعد 1900کے اولمپکس میں بھی کرکٹ کو شامل کیا گیا جس کی میزبانی فرانس نے کی۔ اولمپکس کی تاریخ میں واحد کرکٹ میچ اسی اولمپکس میں کھیلا گیا۔ ٹورنامنٹ میں چار ٹیمیں یندر لینڈ، بلجیم، برطانیہ اور فرانس شامل تھیں۔ نیدر لینڈ اور بلجیم نے میچ شروع ہونے سے قبل اچانک اپنے نام واپس لے لئے۔ اسکے بعد صرف دو ٹیمیں باقی تھیں جن کے درمیان صرف ایک میچ کھیلا گیا اور اسے فائنل قرار دیدیا گیا۔ ان کرکٹ ٹیموں کے کھلاڑیوں کی تعداد 11کے بجائے 12تھی۔ اس وقت صرف ٹیسٹ کرکٹ تھی یعنی میچ 5 دن پر محیط تھے لیکن اولمپکس میںیہ میچ صرف دو دن تک جاری رہا۔ اب 123سال بعد اولمپکس گیمز میں کرکٹ کی واپسی ہوئی ہے جو دنیا بھر میں کرکٹ کے دلدادہ اور شائقین حضرات کیلئے ایک بڑی خبر ہے اور اس سے ایشیا میں بالخصوص ممکنہ طور پر آمدنی کے نئے راستےکھلیں گے۔ اولمپک گیمز کے نشریاتی حقوق کی فروخت سے بھی منتظمین کو خطیر رقم ملے گی۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کا کہنا ہے کہ کرکٹ کے علاوہ بیس بال، سافٹ بال، فلیگ فٹبال ، لاکروس اور اسکواش بھی اولمپکس 2028ءکا حصہ ہونگے جس کی آئی او سی کے ایگزیکٹو اجلاس میں منظوری دی گئی تھی۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین