اسرائیلی بمباری سے غزہ ملبے کا ڈھیر بنتا جا رہا ہے، ایسے میں کچھ لوگ اسرائیلی میزائلوں اور کنکریٹ گرنے سے بے خوف ہو کر اسی ملبے میں دبی زندگیاں تلاش کر رہے ہیں۔
گزشتہ شب بھی غزہ کے رضا کار نے کنکریٹ میں دبے بچے کو اپنی جان پر کھیل کر زندہ نکالا، جس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملبے میں دبے بچے کو جب باہر نکالا گیا تو وہ مسکراتے ہوئے باہر آرہا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے 900 بچوں سمیت 1600 لاپتا افراد کی اطلاع ملی ہے، خدشہ ہے لاپتا افرا تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔
اسرائیل نے 17 روز سے غزہ میں بجلی، پانی اور ایندھن کی فراہمی روک رکھی ہے، غزہ پر اسرائیلی فوج نے مسلسل 19ویں روز بھی غزہ کے محصور لوگوں کو بموں کے نشانے پر رکھا، بمباری کرکے گذشتہ 24 گھنٹوں میں 344 معصوم بچوں سمیت مزید 756 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے فلسطینی شہداء کی تعداد ساڑھے 6 ہزار سے تجاوز کر گئی جن میں 2 ہزار 700 سے زیادہ بچے شامل ہیں، زخمیوں کی تعداد 17 ہزار سے زیادہ ہے۔