• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راحت فتح علی اور ان کے پروموٹر نے کیلیفورنیا کی عدالت سے 22 لاکھ ڈالر کا کیس جیت لیا

معروف گلوکار راحت فتح علی خان اور ان کے پروموٹر سلمان احمد
معروف گلوکار راحت فتح علی خان اور ان کے پروموٹر سلمان احمد

معروف گلوکار راحت فتح علی خان اور ان کے پروموٹر نے کیلیفورنیا کی عدالت سے 22 لاکھ ڈالر کا کیس جیت لیا۔

کیلیفورنیا کے مقامی پروموٹر نے ان پر بھتہ وصول کرنے، مالی دباؤ ڈالنے اور ہتک عزت کے الزمات عائد کئے تھے۔

بالی ووڈ ایونٹس کے بکرم جیت سنگھ نے کارل کالرا جیون ساتھی کے ساتھ مل کر راحت اور پروموٹر سلمان احمد سے معاہدہ کیا تھا، راحت فتح علی خان کا شو 5 اکتوبر 2019 کو کیلیفورنیا میں ہونا تھا۔

عدالتی دستاویز کے مطابق بکرم جیت سنگھ نے شو سے قبل راحت اور سلمان احمد پر 30 ہزار ڈالر بھتہ مانگنے اور دیگر الزامات لگائے تھے۔

ابتدائی طور پر وکلا پر 50 ہزار ڈالر خرچ کرنے کے باوجود سلمان احمد نے کیلیفورنیا سپریم کورٹ میں اپنی نمائندگی خود کی، راحت فتح علی خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

مسٹر سنگھ اور کارل کالرا کا راحت کے کنسرٹ کیلئے سلمان احمد سے ڈھائی لاکھ ڈالر کا معاہدہ ہوا تھا۔

مسٹر سنگھ نے عدالت میں تسلیم کیا کہ انہوں نے کنسرٹ سے پہلے 150,000 ڈالر ادا کئے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ سلمان احمد نے شو، کارل کالرا کو فروخت کیا تھا لیکن انہوں نے شو مسٹر سنگھ کو فروخت کردیا۔

بکرم جیت سنگھ نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ سلمان احمد نے شو کی قیمت کم کرکے 150,000 ڈالر کر دی تھی، سلمان احمد کی طرف سے شو کی قیمت کم کرنے کے سبب وہ مقررہ رقم ہی ادا کرنے کے پابند تھے۔

شو کی شام معاہدے کے مطابق سنگھ اور ساتھی پر ایک لاکھ ڈالر کا بقایا تھے، کارل کالرا کی جانب سے ایک لاکھ بقایا میں سے 30 ہزار ڈالر کی ادائیگی پر شو دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔

سلمان احمد نے شائقین کو شو میں تاخیر کی وجہ فنکار کو پوری قیمت ادا نہ کرنا بھی بتائی تھی۔

مسٹر سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ وہ سلمان احمد کی طرف سے رعایت پر راضی ہونے کے سبب 30 ہزار یا ایک لاکھ ڈالر دینے کے پابند نہیں رہے۔ شو سے قبل 30 ہزار ڈالر بھتہ کی شکل میں لے کر میری ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا۔

سلمان احمد نے عدالت میں الزامات کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ وہ سنگھ اور ساتھی کے درمیان معاہدے میں ترمیم نہیں کرسکتے تھے۔

جج نے مسٹر سنگھ کی جانب سے عدالت میں پیش نصف درجن گواہوں کو بھی رد کردیا۔

راحت اور سلمان احمد نے صرف حقائق پر بھروسہ کرتے ہوئے عدالت میں کوئی گواہ پیش نہیں کیا۔ جج نے سلمان احمد کی طرف سے معاملات میں ایمان داری سے کام لینے پر ان کے حق میں فیصلہ سنایا۔

سلمان احمد کا کہنا ہے کہ یہ کیس راحت فتح علی خان کے خلاف سازش تھی، جس کا مقصد راحت فتح علی خان کی ساکھ اور انہیں 22 لاکھ ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچانا تھا۔

سلمان احمد گزشتہ تین دہائیوں سے انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے وابستہ ہیں اور نوبیل امن انعام سمیت دنیا کے دیگر اہم مقامات پر راحت فتح علی خان کے شو کرواچکے ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید