• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استاد راحت فتح علی خان کی لندن کے او 2 ایرینا میں دلکش پرفارمنس، سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے اپیل

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) استاد راحت فتح علی خان نے لندن کے او 2ایرینا میں ہائوس فل ہجوم کے سامنے ایک دلکش پرفارمنس پیش کی، جہاں انہوں نے پاکستان میں سیلاب کے متاثرین کی مدد کے لئے فنڈز کی اپیل کی۔ لندن کے مشہور مقام پر راحت فتح علی خان کی یہ تیسری پرفارمنس تھی، دس سال قبل انہوں نے اپنے پروڈیوسر اور عالمی پروموٹر سلمان احمد کے ساتھ خصوصی طور پر سائن اپ کرنے کے بعد عالمی سطح پر پرفارم کرنا شروع کیا تھا۔ استاد راحت فتح علی خان نے پاکستان کی شوبز کمیونٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اکٹھے ہوں اور سیلاب کے متاثرین کے لئے چندہ جمع کرنا شروع کریں، جن کے پاس کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسی قدرتی آفت سے گھرا ہوا ہے، جس کی قسم اور جسامت پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں فنکار برادری سے اپیل کرتا ہوں کہ ان لوگوں کی مدد کریں، جو صرف غربت اور بے بسی کا شکار ہو کر رہ گئے ہیں۔ انہیں ہماری مدد کی ضرورت ہے۔ تقریباً 20000 افرادنے اس شو میں اس دن شرکت کی، جب مشہور ہندوستانی گلوکارہ نیہا کاکڑ لندن میں ویمبلے ایرینا میں صرف چند میل دور پرفارم کر رہی تھیں۔ راحت کے شو میں شرکت کرنے والے زیادہ تر ہندوستانی تھے، اس کے بعد پاکستانی اور بنگلہ دیشی تھے۔ سلمان احمد، راحت فتح علی کے پروڈیوسر اور عالمی پروموٹر، جن کی کمپنی پی ایم ای ایونٹ کا انتظام کرتی ہے، نے کہا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ دس سال کا ایک سنگ میل عبور کیا گیا ہے، جس سے پاکستان اور اس کے سب سے بڑے ٹیلنٹ کا نام بین الاقوامی سطح پر روشن ہوا ہے، جس نے جنوبی ایشیا سے ایک بڑی مارکیٹ بنائی ہے۔ سلمان احمد نے کہا کہ لوگ راحت فتح علی خان کو سننے کے لئے آتے رہتے ہیں کیونکہ ہر ٹور میں مسلسل تغیرات، اختراعات اور فیوژن پیدا ہوتے ہیں۔ ہم سب نے ترقی کی ہے اور ہماری ٹیم اور سامعین کے ساتھ تعلق بڑھ گیا ہے۔ اس فیوژن کو دیکھیں جو ہم ہر شو میں کم از کم نصف مدت کے لئے شامل کرتے ہیں۔ یہ ہمارے پروگراموں میں ایک بالکل نیا طبقہ لایا ہے کیونکہ استاد راحت فتح علی اسے بہت شاندار طریقے سے پرفارم کرتے ہیں۔ سلمان احمد نے کہا کہ جنوبی ایشین کی اولادیں راحت فتح علی خان کے دوروں کا انتظار کرتی ہیں اور وہ مزید پروگرامز کے لئے پوچھتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوالیاں ایشیائی اور مسلمانوں کے تمام طبقات میں مقبول ہیں، ہندو، سکھ، عیسائی اور دیگر لوگ روحانی تسکین حاصل کرنے کے لئے قوالیوں کی طرف راغب ہوتے ہیں اور یہ صنف راحت کے شوز کا ایک لازمی عنصر ہے۔ سلمان احمد نے یاد کیا کہ استاد راحت فتح علی کے ساتھ دس سال سے زیادہ کام کرنے کا یہ ایک بہترین سفر رہا ہے۔ ہم نے اپنا پہلا کنسرٹ استاد راحت فتح علی خان کے ساتھ 2012 میں ویمبلے ایرینا میں کیا تھا اور تب سے ہم برطانیہ اور دنیا بھر میں نان اسٹاپ کنسرٹ کر رہے ہیں۔ یہ ایک غیر معمولی سفر رہا ہے۔ عالمی سطح پر عالمی سامعین کے لئے عالمی معیار کے مطابق انتظام کرنے اور اس کی فراہمی کے کام میں بہت زیادہ محنت اور ٹیم کی کوشش ہوتی ہے۔ پروڈیوسر اور عالمی پروموٹر نے کہا ہم کامیاب ہوئے ہیں کیونکہ ہم پیشہ ورانہ طور پر کام کرتے ہیں اور ہم سب ایک ہی صفحے پر ہیں۔ استاد راحت فتح علی خان نے او 2 ایرینا میں اپنے بیٹے شاہ زمان علی خان کو اپنے نئے بینڈ ممبر کے طور پر حاضرین سے متعارف کرایا۔ سلمان احمد نے کہا کہ استاد راحت فتح علی پاکستانی قوالوں کی پرانی روایت پر عمل پیرا ہیں۔ ان کے بھائی وجاہت علی خان اور اب ان کے بیٹے شاہ زمان علی خان بھی ان کے ساتھ تمام کنسرٹس میں پرفارم کرتے ہیں۔ اس سفر کو یادگار بنانے کیلئے سلمان احمد نے کہا کہ وہ 2024 میں ایک عالمی ٹور شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، جہاں استاد راحت فتح علی خان 100 پیس والا سمفنی آرکسٹرا بجا کر نیا ریکارڈ قائم کریں گے۔ اس کیلئے بہت زیادہ لگن اور محنت کی ضرورت ہے اور ہم نے پہلے ہی اس پروجیکٹ پر کام شروع کر دیا ہے۔ ہم نئی تاریخ رقم کریں گے اور جنوبی ایشیائی موسیقی کے لئے نئی مثالیں قائم کریں گے۔ راحت فتح علی خان کو بالی ووڈ میں مہیش بھٹ کی فلم پاپ میں متعارف کرایا گیا اور انہوں نے 1998 میں لاس اینجلس میں ایک بینیفٹ کنسرٹ میں پہلی بار اسٹیج پر پرفارم کیا۔ راحت فتح علی خان نے اب دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کے دلوں پر قبضہ کر لیا ہے اور اپنی سریلی آواز اور صوفی موسیقی سے سامعین کو مسحور کر رہے ہیں۔ انہوں نے دبنگ، مائی نیم از خان، سن آف سردار اور بہت سی فلموں کے ساتھ ایوارڈ یافتہ کامیاب فلمیں حاصل کیں۔

یورپ سے سے مزید