کہتے ہیں کہ چہرے دھوکا دے جاتے ہیں ، یعنی کسی کے معصوم چہرے سے ہم اسے اچھا سمجھتے ہیں مگر وہ اس کے برعکس نکلتا ہے۔ کبھی کبھار یہی صورت الفاظ کے ساتھ بھی ہوتی ہے ، یعنی کسی لفظ کے جو معنی بظاہر نظر آتے ہیں وہ ہوتے نہیں ہیں بلکہ وہ کسی اور ہی مفہوم میں استعمال ہوتا ہے۔غالب کے بقول :
ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ
دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلا
ایک انگریزی لفظ ’’ لیڈی برڈ‘‘ (ladybird) کی مثال اس سلسلے میں دی جاتی ہے کہ لیڈی برڈ دراصل نہ تو لیڈی (یعنی خاتون ) ہے اور نہ برڈ (یعنی پرندہ)، بلکہ یہ سرخ یا زرد رنگ کا ایک بھنورا ہوتا ہے جس پر چِتّیاں (چھوٹے چھوٹے نشان )بنی ہوتی ہیں ۔ شان الحق حقی صاحب نے اپنی انگریزی بہ اردو لغت میں لیڈی برڈ کے معنی دیے ہیں :چِتّی دار بھونرا۔
اردو میں بھی کچھ ایسے الفاظ ہیں جو دھوکا دے جاتے ہیں ، مثلاً:
٭ بے نَوا
نوا کے معنی ہیں آواز، صدا۔لیکن نوا کے ایک معنی سازو سامان اور روزی کے بھی ہیں۔ اسی لیے بے نوا کے معنی ہیں :بے کس، بے سامان۔
لیکن اس سے ہٹ کر دیکھیے تو بے نوانام ہے صوفیوں یا سادھوئوں کے ایک گروہ کا۔ یہ فقیروں یا جوگیوں کا ایک فرقہ تھا جس کے پیرو کار جسم کے تمام بال حتیٰ کی پلکیں اور بھنویں تک منڈوا دیتے تھے۔ نظیر اکبر آبادی نے اپنی نظم ’’کلُ نفسٍ ذائقۃ الموت ‘‘ کے ایک بند میں اسی طرف اشارہ کیا ہے:
گیسو بڑھا کے کوئی مشائخ ہوا یہاں
یا بے نوا ہو کوئی، ہوا خودمُنڈا یہاں
جب مرشدِ اجل کا قدم آیا درمیاں
کوئی تو لمبی ڈاڑھی لیے ہوگیا رواں
مونچھیں بھنویں تلک کوئی مُنڈوا کے مرگیا
جیتا رہا نہ کوئی ہر اک آکے مرگیا
٭ چمپا کلی
چمپا تو ایک پھول کا نام ہے اور کلی کہتے ہیں بِن کِھلے پھول کو۔ لیکن چمپا کلی کسی پھول کی کلی نہیں ہے بلکہ ایک زیور کا نام ہے جو گلے میں پہنا جاتا ہے۔ البتہ وجہ تسمیہ یہ ہے کہ اس زیور میں چمپا کی کلیوں سے مشابہ دانے پروئے جاتے ہیں۔
٭ رانی کھیت
رانی کھیت نہ تو کسی ملک کی رانی ہے اور نہ کسی کھیت سے اس کا کوئی تعلق ہے۔ رانی کھیت دراصل مرغیوں کی ایک بیماری کا نام ہے۔
٭ سبز پری؍سبز گھوڑا
قدیم داستانوں میں سبز پری ایک حسین پری کا نام ہے۔ کنایۃً خوب صورت عورت کو بھی کہتے ہیں ۔ لیکن سبز پری کے ایک معنی ہیں بھنگ۔ بلکہ بھنگ کا ایک اور نام سبز گھوڑا بھی ہے۔
٭سبزی
سبزی کے ایک معنی بھنگ کے بھی ہیں۔چنانچہ سبزی پینا کے معنی ہیں بھنگ پینا۔ بھنگ کے گھونٹ کو سبزی کا طرّہ کہتے ہیں۔ (جاری ہے)