کراچی (این این آئی)شہر قائد کے 100 سے زائد پیڈسٹرین برجز کا ٹھیکہ صرف دو افراد کو دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پورے سال کے چالان کی مد میں رقم بھی کے ایم سی خزانے میں نہیں جا رہی جب کہ 3ماہ کی قیمت ادا کر کے پورے سال کاٹھیکہ دے دیا جاتا ہے،کراچی میں پیڈسٹرین برج کی خراب حالت کی وجہ سامنے آگئی، بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہر کے تمام پیڈسٹرین برجز ٹھیکے پر دے رکھے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں پیڈسٹرین برجز کی تعداد 120بتائی جاتی ہے جنہیں 3کیٹکریز میں تقسیم کیا گیا ہے، کے ایم سی کے مطابق برج حاصل کرنے کے لیے پرچی چاہئے ہوتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شارع فیصل کے پیڈسٹرین برجز سب سے مہنگے داموں میں ٹھیکے دیئے جاتے ہیں، دوسرے نمبر یونیورسٹی روڈ جب کہ تیسرے نمبر پر ضلع وسطی کے برج آتے ہیں۔میئر کراچی کے مطابق ایڈورٹائزر ہی برج کی مرمت کا ذمہ دار ہے جب کہ ذرائع نے بتایا کہ کے ایم سی نے پیڈسٹرین برجز ٹاؤن میونسپل کمشنر کو ٹھیکے پر دیئے ہوئے ہیں اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کا ایم یو سی ٹی ڈپارٹمنٹ برائے نام کام کرتا ہے۔ ایڈور ٹائزرز نے کہا کہ پورے کراچی میں برجز صرف 2افراد احمد اور شرجیل نامی شخص کے پاس ہیں، کے ایم سی کے موجود افسران کسی اور کو یہ برجز نہیں دیتے جس کی وجہ سے ان کی بولی بھی نہیں ہوتی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پورے سال کے چالان کی مد میں رقم بھی کے ایم سی خزانے میں نہیں جا رہی جب کہ 3 ماہ کی قیمت ادا کر کے پورے سال کاٹھیکہ دے دیا جاتا ہے۔