مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں بلوچستان کی ترقی ہمیشہ عزیز رہی ہے۔
نواز شریف نے مشن بلوچستان کےلیے مرکزی قیادت قیادت کے ہمراہ کوئٹہ میں ڈیرے ڈال لیے ہیں۔
سابق وزیراعظم سے بلوچستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کی قیادت اور سیاسی رہنماؤں نے ملاقات کی۔
ن لیگ کے اعلیٰ سطح کے وفد سے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) رہنماؤں نے ملاقات کی، جن میں صدر خالد مگسی، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی شامل تھے۔
اس موقع پر نواز شریف سے جمعیت علماء اسلام (ف) بلوچستان کے وفد نے بھی ملاقات کی۔
ن لیگی قائد سے ملاقات کرنے والوں میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان اور نیشنل پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عبدالمالک اور اُن کا وفد بھی شامل تھا۔
ملاقاتوں کے دوران نواز شریف نے کہا کہ ہمیشہ سب کو ساتھ لے کر چلے، اب بھی سب کو ساتھ لے کر چلنے کی روایت پر چلیں گے، سب کے ساتھ تعاون کا رشتہ جوڑا تھا، اس رشتے کو مزید مضبوط بنائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا شوق تھا، ہماری محبت تھی، ہماری فکر تھی بلوچستان کے لئے، ہم نے ہی یہاں ترقی کا سفر شروع کیا۔
نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ ن لیگ نے بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھایا، فاصلے ختم کیے، دہشت گردی کا خاتمہ کیا اور لوڈشیڈنگ ختم کی۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی انہیں ہمیشہ سے عزیز رہی ہے، ہم نے اپنے دور میں بلوچستان میں غربت کے خاتمے کےلیے ہزاروں کلو میٹر سڑکوں کا جال بچھایا۔
نواز شریف نے کہا کہ صوبے سے دہشت گردی ختم کی، گوادر اور کوئٹہ سڑک کی تعمیر سے 2 دن کا سفر کم ہوکر آٹھ 8 گھنٹے رہ گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچستان میں 200 سے زائد چھوٹے ڈیمز تعمیر کیے، ہم گوادر تک پانی پہنچاچکے تھے، جس پر بعد میں کام روک دیا گیا۔
ن لیگی قائد نے کہا کہ ہمارے دور میں بلوچستان اور سابقہ قبائلی علاقوں کے 5 ہزار سے زائد طالب علموں کو وظائف دیے گئے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ان وظائف پر پسماندہ علاقوں کے ہزاروں بچوں نے بہترین تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کی، مگر بلوچستان کی ترقی کا جو کام شروع کیا تھا وہ ہماری حکومت جانے پر روک دیا گیا۔
نواز شریف نے کہا کہ ہمارے دور میں تربت، خضدار، ڈیرہ مراد جمالی، پشین، گوادر، نوشکی اور وڈھ میں یونیورسٹی کیمپس کھولے۔
اس موقع پر بلوچستان کی سیاسی قیادت نے نواز شریف کی کوئٹہ آمد اور ملاقات کرنے پر شکریہ ادا کیا اور صوبے کی ترقی کےلیے ن لیگی قائد کے جذبے کو سراہا۔
دوران ملاقات بلوچستان کے سیاسی قائدین نے مستقبل میں اشتراک عمل اور سیاسی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔