نوابشاہ (محمد انور شیخ)سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کی ہدایت پر دریائے سندھ کے اطراف کچے کی زمینوں پر قبضے کو خالی کرانے کیلئے اپریشن شروع کر دیا گیا تین ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ ختم کر کرا دیا گیا ہے
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اللہ بچایو گبول نے کوٹ دھنگانو فاریسٹ کا دورہ کیا اور کچے کی زمینوں پر قبضہ خالی کرانے کے کام کا جائزہ لیا ہے
اس موقع پر ڈپٹی کمشنر زاہد حسین رند موجود تھے بعد ازاں محکمہ جنگلات کی زمینوں سے قبضے خالی کرانے کے سلسلے میں جائزہ اجلاس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اللہ بچایو گبول کی زیر صدارت کوٹ دھنگانو فاریسٹ آفیس میں منعقد ہوا
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اللہ بچایو گبول نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کی ہدایات پر ضلع شہید بینظیرآباد کے محکمہ جنگلات کی تمام زمینوں سے قبضے خالی کرانے کیلئے جاری آپریشن کو مزید تیز کیا جائے
انہوں نے ایس ایس پی حیدر رضا کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات کی جانب سے نشاندہی کے بعد قبضہ خوروں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے زمین خالی کروا کر محکمہ جنگلات کے حوالے کی جائے اس موقع پر اجلاس کو آگاہی دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر زاہد حسین رند اور فاریسٹ آفیسر عبدالفتاح کھوسو نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں سکھپور، لاکھاٹ اور کوٹ دھنگانو کی زمینوں سے قبضے خالی کرانے کیلئے آپریشن جاری ہے جس کے تحت اب تک سکھ پور فاریسٹ کی ایک ہزار ایکڑ، کوٹ دھنگانو فاریسٹ کی 240ایکڑ اور لاکھاٹ فاریسٹ کی 3سو ایکڑ زمین سے قبضے خالی کرائے گئے ہیں جبکہ دیگر زمینوں سے قبضے خالی کرانے کیلئے آپریشن جاری ہے اجلاس میں ایس ایس پی کیپٹن (ر) حیدر رضا اور دیگر افسران نے شرکت کی ادھر دوسری جانب ڈویژنل فاریسٹ کی جانب سے سیکرٹری فارسٹ کو بھجوائی گئی
رپورٹ کے مطابق بے نظیر اباد ڈویژن کے تین اضلاح جن میں شہید بے نظیر اباد ، سانگھڑ اور نوشہر و فیروز شامل ہیں کی کچے کی 32 ھزار ایکڑ زمین پر با اثر افراد جن میں سابق اراکین اسمبلی، وڈیرے ،سردار ،اور پیر شامل ہیں نے قبضہ کیا ہوا ہے ۔