• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیلیفورنیا: مسلم کمیونٹی کا اسرائیل کے حق میں یکطرفہ قرارداد واپس لینے کا مطالبہ


امریکی مسلم کمیونٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے حق میں یک طرفہ قرارداد واپس لے کر فلسطینی عوام کے قتلِ عام کی مذمت کی جائے۔

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر فالسم کی کونسل کے اجلاس کے دوران کونسل کے یک طرفہ فیصلے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔

دورانِ احتجاج مسلم کمیونٹی نے اسرائیل کے حق میں یک طرفہ قرارداد پاس کیے جانے کے خلاف احتجاج میں مطالبہ کیا کہ ایسی قرار داد جس میں فلسطینی عوام کے قتلِ عام، غزہ کے اسپتالوں اور عوام پر ہونے والی اندھا دھند بم باری اور جدید ترین ہتھیاروں کے استعمال، نہتے بچوں اور عورتوں اور جوانوں کی شہادت اور زخمیوں سمیت غزہ میں ہونے والے اربوں ڈالرز کے نقصان کا کوئی ذکر نہیں، اسے واپس لیا جائے اور اس کی مذمت کی جائے۔

احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیے امریکی مسلم کمیونٹی اور سینکڑوں مظاہرین نے کونسل کے جاری اجلاس میں شرکت کی اور اس یک طرفہ قرار داد کی منظوری اور صہیونی فوجی قبضے اور اس کے جاری ظلم و بربریت کی مذمت نہ کرنے پر شدید احتجاج کیا۔

مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں نے احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ اس شہر میں مسلمانوں کے ساڑھے 4 سو خاندانوں کے 13 سو افراد رہتے ہیں جن میں بڑی تعداد فلسطینی خاندان کی ہے، 7 اکتوبر سے جاری غزہ کے عوام کے قتل عام پر ان کو شدید تشویش ہے، ان کے خاندان کے افراد اس بم باری کا نشانہ بن رہے ہیں اور ان کی املاک تباہ و برباد ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کونسل کے اس یک طرفہ رویے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کے میئر اور ارکان کو فلسطین پر گزشتہ 75 برسوں سے فوجی قبضے اور وہاں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، نہتے قدیم فلسطینی باشندوں کی نسل کشی اور ان کی زمینوں سے بے دخلی اور حالیہ بم باری سے ہونے والے اربوں ڈالرز کے نقصان کی بھی مذمت کرنی چاہیے تھی۔

مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ غاصب اور جابر صہیونیوں نے برطانیہ اور امریکا سمیت مغربی ممالک کی ملی بھگت اور طاقت کے زور پر القدس پر قبضہ کر رکھا ہے جبکہ اقوامِ متحدہ اور دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیمیں اس ظلم و بربریت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کونسل کے فیصلے پرمایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فالسم شہر میں رہنے والے فلسطینی اور دوسرے مسلمانوں کو کونسل کے اس رویے پر شدید مایوسی ہوئی، اگر مسلمانوں کے خلاف یہی رویہ رہا تو ہم بھی 2024ء کے الیکشن میں ان امید واروں کو ووٹ دینے کے بارے ایک بار پھر سوچنے پر مجبور ہوں گے جو فلسطین کے معاملے پر ہمارا ساتھ نہیں دیں گے۔

مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کونسل یہ یک طرفہ قرار داد واپس لے یا پھر اس میں ترمیم کرے، اس کے ساتھ ہی انسانی آبادی، اسپتالوں، عبادت گاہوں پر حملوں، فلسطینیوں کی نسل کشی اور ان کی سر زمین سے ان کی بے دخلی کی مذمت بھی کی جائے۔

انہوں نے فالسم کے یہودی خاندانوں کی طرف سے اس جارحیت کی مذمت اور غزہ میں جنگ بندی کے مطالبہ کا خیر مقدم بھی کیا۔

خیال رہے کہ کونسل کے میئر اور ارکان کو فالسم کی مسلم کمیونٹی بذریعہ ای میل اور خطوط بھی احتجاج ریکارڈ کروا رہی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید