• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خریداری بڑھانے کے لیے انعامی کوپن بذریعہ قرعہ اندازی انعام دینا

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:۔ میری جوتوں کی دکان ہے، جو کہ جوتوں کی مارکیٹ سےباہر ہے، دکان کی سیل بڑھانے کے لیے ہر 500 روپے کی خریداری پر انعامی کوپن دیا جائے گا، اس انعامی کوپن کے لیے گاہک سے کوئی اضافی رقم نہیں لی جائے گی ،اور نہ ہی جوتوں کی قیمت بڑھائی جائے گی، جس پر مہینے کے اختتام پر 5 یا اس سے زیادہ خریداروں کو 1000 روپے بذریعہ قرعہ اندازی انعام دیا جائے گا، ماہانہ ٹوٹل سیل کا ایک فیصد بذریعہ قرعہ اندازی انعام کی شکل میں گاہکوں کو دیا جائے گا۔ اس انعامی سکیم کی شرعی حیثیت کیا ہے؟جائز ہے یا ناجائز ؟راہنمائی فرمائیں ؟

جواب:۔ کسی بھی کمپنی کا اپنی مصنوعات کی فروخت بڑھانے کے لیے ذکر کردہ انعامی سلسلہ شروع کرنا درج ذیل شرائط کے ساتھ مشروط ہے:

1۔ کمپنی سامان کی قیمت اتنی ہی مقرر کرے جو کہ مارکیٹ میں ایسے سامان کی رائج ہو،یعنی اس سامان کی عام قیمت میں قرعہ اندازی میں شریک کرنے کے لیے اضافہ نہ کیا ہو،ورنہ یہ معاملہ جوئے (قمار) کے مشابہ ہونے کی وجہ سے ناجائز ہوگا۔

2۔ کمپنی اپنی مصنوعات کا معیار بھی کم نہ کرے،تاکہ انعامی اسکیم کےنام پر کم معیار کی اشیاء سے خریدار کو دھوکا اور نقصان نہ ہو۔

3۔ کمپنی اس انعامی اسکیم کو اپنی ناقص مصنوعات کے نکالنے کا ذریعہ نہ بنائے، یعنی انعام کا لالچ دے کر لوگوں کو اپنی ناقص مصنوعات خریدنے کی طرف راغب نہ کرے۔

چنانچہ اگر مذکورہ شرائط کی مکمل رعایت رکھی جائے تو کمپنی کا قرعہ اندازی کے ذریعہ گاہک کو انعام دینا کمپنی کی طرف سے تبرع اور احسان شمار ہوگا اور گاہک (کسٹمر) کے لیے اس انعام کا لینا جائز ہوگا، لیکن اگر مذکورہ شرائط میں سے کوئی ایک شرط بھی مفقود ہوگی تو اس صورت میں یہ معاملہ جائز نہیں ہوگا۔ (سورۃ البقرۃ: 219 - احکام القرآن للجصاص، باب تحریم المیسر، ج:2،ص:11 ،ط:دار احیاء التراث العربی بیروت - المائدۃ: 90 - احکام القرآن للجصاص، باب تحریم الخمر، ج:4،ص127،ط:دار احیاء التراث العربی بیروت-المصنف لابن ابی شیبہ ، کتاب البیوع و الأقضیۃ، البیض الذی یقامر فیہ، ج:4،ص: 483 ،مکتبۃ الرشد الریاض – رد المحتار، کتاب الحظر و الاباحۃ، فصل فی البیع، ج:6،ص403،ط:سعید- المبسوط للسرخسی، کتاب القسمۃ، ج:4، ص:15، و ج:7، ص:15، ط:دار المعرفۃ- المحيط البرھانی فی الفقہ النعمانی، کتاب القسمۃ،الفصل السادس، ج:7، ص:356، ط:دارالکتب العلمیہ -بدائع الصنائع فی ترتيب الشرائع، فصل فی بیان آداب القضاء،ج:7،ص:13،ط:دارالکتب العلمیہ)

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masail@janggroup.com.pk