مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مجھے صاف پانی کیس میں بلایا گیا اور گندے نالے کیس میں گرفتار کیا گیا۔
سابق وزیرِ اعظم شہباز شریف رمضان شوگر مل ریفرنس میں لاہور کی احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت شہباز شریف نے عدالت کے سامنے گندا نالہ کیس میں حقائق و شواہد پیش کیے اور سیاسی انتقام کا حوالہ دیا جبکہ قومی خزانے کی بچت کی اپنی کارکردگی کے واقعات پیش کیے۔
شہباز شریف نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ میں کیس کے میرٹ پر گفتگو نہیں کروں گا وہ میرا وکیل کرے گا، یہ مقدمہ بہت سال سے چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پہلی بار صاف پانی کیس میں بلوایا گیا اور گرفتار آشیانہ کیس میں کیا گیا، اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ آشیانہ کیس میں بریت ہوئی، آشیانہ اقبال میں مجھے آپ کی عدالت نے انصاف دیا، بہت شکر گزار ہوں کہ مجھے یہاں سے انصاف ملا، اس کے بعد نیب نے مجھے گندے نالے کے کیس میں گرفتار کیا، مجھے کہا گیا کہ بیٹے کی شوگر مل کے باہر گندا نالا تعمیر کروایا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ گندا نالا ایک ایم پی اے نے تعمیر کرایا، میرے دور میں صاف پانی کے ہزاروں پروجیکٹ لگائے گئے، یہ ہماری وراثتی شوگر مل ہے جو میں نے بیٹے کو ٹرانسفر کر دی ہے۔
عدالت نے شہباز شریف کو جانے کی اجازت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے نیب ریفرنس میں شہباز شریف کو طلب کیا تھا۔
مسلم لیگ ن کے صدر کی پیشی کے موقع پر عدالت کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔