لندن (پی اے) سرے میں مقیم لوگوں نے زمین کی آلودگی کو کینسر سے ہونے والی اموات کا سبب قرار دیا ہے۔ ایک خاتون نے جس کے والد کا کینسر کے سبب انتقال ہوا تھا کچرا بھر کر ہموار کی گئی زمین کو آلودگی کا سبب قرار دیا ہے۔ سید حیدر کا 2012 مین انتقال ہو گیا تھا انہیں چرتسے میں زمین الاٹ ہوئی تھی جیسے آلودگی کی وجہ سے رواں سال بند کر دیا گیا تھا۔ رنی میڈ کونسل کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تنقید کی گئی تھی اور الاٹمنٹ حاصل کرنے والوں سے رابطہ بھی کیا گیا تھا۔ بیگم حیدر کا کہنا ہے کہ وہ پہلے تھورپ لی میں رہتے تھے اور کچرا بھر کر ہموار کی گئی زمین پر رہنے کا یہ ان کا پہلا تجربہ تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کی فیملی چہل قدمی کیلئے جاتی تھی تو ان کے جوتوں پر کالی کیچڑ لگ جاتی تھی جو کبھی نہیں سوکھتی تھی۔ ان کے والدین بعدازاں میڈلین منتقل ہو گئے جو ان کو الاٹ کی گئی جگہ سے زیادہ دور نہیں تھا۔ جہاں ان کے والدین نے مختلف سبزیاں اگائیں اور خوردرو اگنے والی بلیک بیری بھی جمع کرلئے تھے ۔ 2004میں بیگم حیدر اور ان کی والدہ کو تھائیرائیڈ ہو گیا بعد میں ان کے بیٹے میں بھی یہی علامات سامنے آئیں جب کہ بعد حیدر کو خون کے کینسر کی تشخیص ہوئی اپنی فیملی کی صحت کو دیکھتے ہوئے بیگم حیدر نے 2007میں آزادی معلومات کے تحت رپورٹس حاصل کیں اورانہیں متعدد رپورٹس موصول بھی ہوئیں لیکن کہا گیا کہ معلومات سائنٹیفک سامان سے دب گئی ہیں۔ انہوں نے اپنی درخواست میں لکھا تھا کہ میں آلودگی کے بارے میں مزید جاننا چاہتی ہوں کیونکہ اس سے میرے والد اور فیملی کے دوسرے ارکان کی صحت پر اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ رنی میڈ کونسل نے جس پر تمام رپورٹس انہیں فراہم کر دی تھیں جو اب بھی بی بی سی کے پاس موجود ہیں۔ ڈاکومنٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیرمونڈ زمین اگائی جانے والی سبزیوں میں بھاری مقدار میں میٹل موجود ہوتا ہے جبکہ 2023 کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ نقصان دہ حد تک کسی میٹل کی موجودگی ثابت نہیں ہوئی۔ لیکن میٹل انسانی جسم میں جمع ہو جاتے ہیں اور معمول سے زیادہ میٹل کے اثرات کی غذا کا استعمال خطرناک ہے زیرزمین پانی سے متعلق تفتیش سے یہ پانی بھی نقصان دہ نہیں پایا گیا۔