• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسی افسر کا میڈیا ٹرائل نہیں ہوگا، احد چیمہ بری ہوگئے تو معافی مانگنے ان کے گھر جاؤں گا، چیئرمین نیب

لاہور( آصف محمود بٹ) چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ نے پنجاب کی بیوروکریسی کو یقین دلایا ہے کہ مستقبل میں کسی افسر کا میڈیا ٹرائل نہیں ہوگا ،احد چیمہ کے خلاف ایک ریفرنس کا فیصلہ آنا باقی ہے۔

اگر وہ اس میں بری ہوگیا تو ادارے کی طرف سے اس کے گھر معافی مانگنے جاؤں گا،جبکہ نیک نیتی اور مفاد عامہ کے کیسوں میں افسران سے سے پوچھ گچھ نہیں کی جائے گی۔ 

چئیرمین نیب نے افسران سے کہا کہ میں مستقبل میں بے نامی درخواستوں پر کوئی کارروائی نہیں کروں گا .تمام کیسز پہلے چیف سیکرٹری کی سطح پر زیر بحث آئیں گے پھر آگے بڑھیں گے۔ 

ذرائع نے ’’جنگ ‘‘ کو بتایا کہ چئیرمین نیب کی پنجاب سول سیکرٹریٹ لاہور میں چیف سیکرٹری پنجاب ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور صوبے بھر کے انتظامی سیکرٹریوں کے ساتھ ڈھائی گھنٹے کی طویل نشست کے دوران ماضی میں مختلف نیب کیسوں کا سامنا کرتے ہوئے بد ترین میڈیا ٹرائل کا شکار ہونے والے افسران کے حوالے سے سیکرٹری پراسیکیوشن عثمان انور، سیکرٹری سپیشلائزڈ و پرائمری ہیلتھ علی جان، سیکرٹری سپورٹس شاہد زمان نے کھل کر چئیرمین نیب سے اپنے گلے شکوے کئے۔ 

بعض افسران نے 15سال سے زائد پرانے کیسوں کو کھولنے پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا جس پر چیئرمین نیب نے کہا کہ اس حوالے سے ایکٹ میں ترمیم کی ضرورت ہے جس کیلئے کام کریں گے۔ 

ذرائع کے مطابق سیکرٹری پراسیکیوشن عثمان انور نے کہا کہ انکے خلاف 6انکوائریز ہوئیں اور سب میں ان کو ریلیف ملا لیکن تاحال کیسز ختم نہیں ہوئے ایسا کیوں ہوا۔ سیکرٹری ہیلتھ علی جان نے کہا کہ ہم جتنے افسر اس میٹنگ ہال میں بیٹھے ہیں اور کمشنر وڈپٹی کمشنر میٹنگ مین موجود ہیں کو اگر کابینہ کی منظوری کے بعد پیسے ملتے ہیں اور پراجیکٹس پر خرچ ہوتے ہیں تو انکوائریاں لگا دی جاتی ہیں۔

 انہوں نے چئیرمین نیب سے کہا کہ اگر ہم حکومت کی طرف سے دیئے گئے فنڈز کو خرچ نہ کریں اور وہ لیپس ہو جائیں تو ہمیں حکومت نکما کہتی ہے اور خرچ کریں تو نیب انکوائری لگا دیتا ہے ۔ جب احد چیمہ جیسے افسران جن ہر کیسوں کے بعد کچھ ثابت نہیں ہوتا لیکن انہیں ہتھکڑیاں لگا کر میڈیا ٹرائل کیا جاتا ہے ، انہیں سوسائٹی اور فیملی میں رسوا کیا جاتا ہے اس کا ذمہ دار کون ہے۔

چئیرمین نیب نے کہا احد چیمہ کے خلاف ایک ریفرنس کا فیصلہ آنا باقی ہے۔ اگر وہ اس میں بری ہوگیا تو ادارے کی طرف سے اس کے گھر معافی مانگنے جاؤں گا۔ 

سیکرٹری سپورٹس اور سابق سی ای او نالج پارک شاہد زمان نے 56کمپنیوں کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پراجیکٹس کی کابینہ سے منظوری کے باوجود سپریم کورٹ نے نوٹس لیا اور نیب کی طرف سے کیس بنایا گیا۔ افسران سے تنخواہیں واپس لی گئیں ۔

اہم خبریں سے مزید