کراچی (اسٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ (ن)، جی ڈی اے اور ایم کیو ایم (پاکستان) نے سندھ میں حالیہ حلقہ بندیوں کو مسترداور صوبائی الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کردیا ہے.
جی ڈی ایم رہنما ڈاکٹر صفدر عباسی کا کہنا ہے کہ سندھ میں حالیہ حلقہ بندیاں صوبائی الیکشن کمشنر نے پیپلز پارٹی کی ایما پر کی ہیں، صوبائی الیکشن کمشنر اور نثار درانی پیپلز پارٹی کے حلف یافتہ کارکن ہیں.
ایم کیو ایم نے بھی صوبائی الیکشن کمشنر کو عہدے سے ہٹانےکا مطالبہ کیا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) نے بھی حالیہ حلقہ بندیوں کو مسترد کرتےہوئے اس کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس جی ڈی اے کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صفدر علی عباسی عرفان اللہ مروت حسنین مرزا ارشد شر بلوچ اختر علی راجپر اور دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی ڈی اے نے نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کو متنبہ کیا کہ اگر ہمارے تحفظات الیکشن سے قبل دور نہیں کیے گئے تو پھر سندھ سمیت ملک بھر میں نظام درہم برہم ہو گا دما دم مست قلندر ہوگا اور پھر حالات کی تمام ذمہ داری نگران اور الیکشن کمیشن پر ہوگی ہم نے حلقہ بندیوں پر جی ڈی اے کے اعتراضات دور کیے بغیر شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں، صوبائی الیکشن کمشنر اور نثار درانی پیپلز پارٹی کے حلف یافتہ کے کارکن کے طور پر کام کر رہے ہیں انکے عہدوں پر ہوتے ہوئے سندھ میں شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔
علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) سندھ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) سندھ میں حالیہ حلقہ بندیوں کو مسترد کرتی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اس صورتحال کا نوٹس لیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر بشیر میمن،لیگی رہنماؤں کھیئل داس کوہستانی ، نہال ہاشمی قادر بخش کلمتی اور سلمان خان نے پیر کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔بشیر میمن نے کہا کہ سندھ میں غلط حلقہ بندیاں کی گئیں ہیں۔
نوشہرو فیروز کو بھی توڑا گیا۔چار تعلقوں کو ملا کر ایک حلقہ بنایا گیا ہے۔ایسا ہے جیسے فرمائش پر حلقہ بنایا گیا ہے۔لاڑکانہ میں بھی ایسا کیا ہے۔ہم صوبائی الیکشن کمشنر پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔جس نے بھی ایسا کیا ہے اس کو سزا ملی چاہیے۔
نہال ہاشمی نے کہا کہ پری پول دھاندلی شروع ہوچکی ہے۔پیپلز پارٹی نے سرکاری ملازمین کے ساتھ ملکر پری پول دھاندلی کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ہم چند روز میں عدالت میں جائینگے۔ ادھر ایم کیو ایم (پاکستان) نے حلقہ بندیوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے پر غور شروع کردیا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات میں کراچی کے علاقوں ملیر،کیماڑی، بلدیہ اور کورنگی کے حلقوں پر اعتراضات سامنے رکھے۔ ایم کیو ایم نے حیدرآباد، سکھر، میرپور خاص اور نواب شاہ میں دیہی آبادی کے ساتھ شہری حصےکو ملانےکے اعتراضات بھی اٹھائے۔
ایم کیو ایم نے صوبائی الیکشن کمشنر پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانےکا مطالبہ بھی چیف الیکشن کمشنر سےکردیا۔
ذرائع کے مطابق قوی امکان ہےکہ بہت جلد اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے حتمی فیصلہ کرکے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی جائےگی۔