باسکٹ بال پاکستان میں انڈرو کھیلوں میں مقبول ترین گیمز میں شامل ہے، ماضی میں پاکستان نے ان مقابلوں میں اچھی کار کردگی سے اپنی درجہ بندی بھی بہتر کی، مگر عہدے داروں کے درمیان رسہ کشی نے اس کھیل کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا، پاکستان کی عالمی مقابلوں میں شرکت بھی ختم ہوگئی، اس کھیل کی ترقی میں اداروں نے اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے اپنی ٹیمیں تشکیل دی، جس سے کھلاڑیوں کے معاشی مسائل حل ہوئے، انہیں معاشی سکون ملا، مگر وقت کے ساتھ ساتھ عہدے داروں کے اختلافات نے اس کھیل کو تباہ کردیا، مگر وقت کے ساتھ ساتھ ملکی سطح پر اس کھیل میں کچھ بہتری آئی، اور دوبارہ سے باسکٹ بال مقابلوں کا انعقاد شروع ہوگیا، حال ہی میں لاہور میں قومی مینز باسکٹ بال ایونٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں آٹھ ٹیموں نے حصہ لیا جن کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا، پول اے میں دفاعی چیمپئن پاکستان آرمی، پاکستان آرڈیننس فیکٹریز ،ایئر فورس، فیصل آباد جبکہ پول بی میں واپڈا، لاہور، نیوی اور اسلام آبادکی ٹیمیں ایکشن میں دکھا ئی دیں۔
ایونٹ کا فائنل پاکستان واپڈا نے دفاعی چیمپئنآ رمی کے خلاف کامیابی حاصل کر کے ملکی باسکٹ بال کی بادشاہت حاصل کی ۔ واپڈا نے 70-73 اسکور سے جیت اپنے نام کی ہاف ٹائم پر ا سکور41-36 تھا۔واپڈا کی جانب سے ٹاپ ا سکورر زین الحسن نے28, محمد عثمان نے14اور محمد زاہد عارف نے13 اسکور بنائے جبکہ آ رمی کی جانب سےتغلب عمار نے24,شعیب اسلم نے 19اور شیراز اسلم نے12پوائنٹ اسکور کئے۔ فائنل میچ کے ریفری عمر محمود، سید عدنان علی اورسعادت جہانگیر تھے۔ ایونٹ میں آ رمی نےگروپ میں فیصل آ بادکو پی اے ایف کو اور پی او ایف کو شکست دی سیمی فائنل میں لاہور کو شکست دی۔
فائنل کھیلنے والی دوسری ٹیم واپڈا نے اپنے گروپ میں اسلام آباد کو ، لاہور کو اور نیوی کو شکست دی۔سیمی فائنل میں ائر فورس کو ہرایا تھا، فائنل کے مہمان خصوصی ڈاکٹر آ صف طفیل ڈی جی پنجاب اسپورٹس بورڈ نے ونر ٹیم واپڈا کو ٹرافی دی، دیگر مہمانان میں غازی محمد صلاح الدین ڈی آ ئی جی پولیس نے رنرز اپ پاکستان آ رمی کو ٹرافی دی جبکہ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی پاکستانی ائر فورس ٹیم کو تیسری پوزیشن کی ٹرافی ڈاکٹر احمد عدنان وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی لاہور نے دی، ان مقابلوں کی کامیابی باسکٹ بال کے سابق انٹر نیشنل اور قومی کھلاڑیوں محمد انور، ملک محمد ریاض، سید مودود جعفری، ملک اعجاز، بابر منیر، عمران افضل، شاہد علی، فلک فرید، ارشد خان، رفیق خان، جمشید فرید، اشعر صادق، محمد راشد، عاطف خان، مستنصر چیمہ، راج منیر، خالد محمود اور اعظم ڈار نے اہم کردار ادا کیا۔
اس ایونٹ کی کامیابی سے امکان ہے کہ ملک میں باسکٹ بال کے کھیل کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، اس وقت ملکی سطح پر اسلام آباد اور کراچی باسکٹ بال ایسوسی ایشن بہت زیادہ فعال ہے، جو تواتر کے ساتھ نچلی سطح پر ایونٹ کرانے کے سا تھ ساتھ نئے کھلاڑیوں کو گروم کرنے کے لئے تربیتی کیمپ کا انعقاد بھی کررہی ہیں جس میں انٹر نیشنل سطح کے کوچز کھلاڑیوں کو ٹریننگ دیتے ہیں، یہ دونوں ایسوسی ایشنز خواتین مقابلوں کے انعقاد پر بھی توجہ دے رہی ہیں جو خوش آئند عمل ہے۔