وہاب ریاض کی سلیکشن کمیٹی کو کریڈٹ دینا پڑے گا کہ اس نے ڈومیسٹک کرکٹ کے ٹاپ پرفارمرز کو نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ٹی ٹوئینٹی میچوں کی سیریز کے لئے موقع دیا۔ کئی سالوں بعد پہلی بار ایسا ہوا کہ حق دار کو اس کا حق مل گیا سلیکٹرز نے حق دار کھلاڑیوں کو محنت کا صلہ دے دیا اب یہ کھلاڑیوں پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح اپنے ٹیلنٹ سے انصاف کرتے ہیں کیوں کہ پہلے ٹیسٹ میں اپنے کیئریئر کا آغاز کرنے والے خرم شہزاد پسلی میں فریکچر کی وجہ سے سیریز سے باہر ہوگئے۔ شاہین آفریدی کی خراب فارم بھی مشکلات پیدا کررہی ہے۔
قومی سلیکشن کمیٹی نے نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل کی سیریز کے لئے تین وکٹ کیپرز محمد رضوان ، اعظم خان اور حسیب اللہ کو شامل کیا ہے ۔ٹی ٹوئینٹی میں بابر اعظم اور محمد رضوان اننگز کا آغاز کرتے ہیں ان کی موجودگی میں تین مزید اوپنرز صاحبزادہ فرحان، صائم ایوب اور فخر زمان بھی ٹیم میں شامل ہیں۔ بابر اعظم اور محمد رضوان کو تین تین میچ کھلانے کا مقصد یہ ہے کہ ٹیم انتظامیہ ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں زیادہ سے زیادہ نوجوان کھلاڑیوں کو آزمانا چاہتی ہے۔
ہارجیت کی پرواہ کئے بغیر پاکستان نے ورلڈ کپ سے قبل13ٹی ٹوینٹی میچوں میں نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے پر اتفاق کیا ہے تاکہ کھلاڑیوں کو پول تیار کیا جائے۔ سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے تجویز دی تھی کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کو آرام دیا جائے لیکن سلیکشن کمیٹی اور ٹیم انتظامیہ کی جانب سے قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ کو مخالفت کرنا پڑی مشکل دورے کے بعد پاکستان سنیئر کھلاڑیوں کو آرام دینے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
جبکہ ڈائریکٹر محمد حفیظ نے حسین طلعت کو ٹیم میں شامل کرنے کی تجویز دی، دنیا بھر کی لیگز میں دھوم مچانے والےجارح مزاج اعظم خان کو مشروط طور پر ٹیم میں شامل کرکے انہیں فٹنس بہتر بنانے کی ہدایت کی گئی ہے انہیں وزن کم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے لیکن وہاب ریاض کہتے ہیں کہ وہ محنت کررہے ہیں راتوں رات دس پندرہ کلو وزن کم نہیں ہوگا اعظم کو فٹنس پر کام کرنا ہوگا۔ البتہ ٹیسٹ کپتان شان مسعود ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث کو ڈراپ کردیا گیا ہےاعظم خان، جنہوں نے آخری بار مارچ 2023 میں افغانستان کے خلاف پاکستان کی نمائندگی کی تھی ان کو بھی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
سابق کپتان معین خان کے بیٹے اعظم خان نے پاکستان کرکٹ ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی سے وعدہ کیا ہے کہ انہیں مستقل موقع دیا جائے وہ تمام غیر ملکی معاہدے چھوڑ کر اپنی فٹنس پر کام کریں گے۔ 25سالہ اعظم خان کو اپنے زیادہ وزن کی وجہ سے سابق کرکٹرز کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔اعظم خان اس وقت کراچی میں اپنے ٹرینر کے ساتھ فٹنس کو بہتر بنانے کے لئے سخت محنت کررہے ہیں۔ وہاب ریاض نے کہا کہ ڈومیسٹک اور لیگز میں پرفارمنس دینے کے بعد کرکٹرز کو منتخب کیا ہے، اعظم خان کو ان کی پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے 17 رکنی اسکواڈ میں جگہ دی گئی ہے۔راتوں رات وزن کم کرنا ممکن نہیں ہے۔
ٹیم کے اعلان سے پہلے پنڈی میں اعظم خان سے چیف سلیکٹر وہاب ریاض اور ڈائریکٹر محمد حفیظ نے ملاقات کی تھی۔ اعظم خان کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ انہیں سلیکشن کمیٹی مکمل سپورٹ کرے گی۔ وہ ناکامیوں کی پرواہ کئے بغیر اپنی فٹنس کو بہتر بنائیں اور وزن کم کریں ہم نے اعظم خان کو بہت قریب سے دیکھا ہے بعض اوقات آپ کو فٹنس پر مہارت کو ترجیح دینی پڑتی ہے اگر کوئی کھلاڑی آپ کو میچ جتوا سکتا ہے تو یہ کسی بھی چیز سے زیادہ اہم ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم انتظامیہ اور قومی سلیکشن کمیٹی کے درمیان اس بات پر اصولی اتفاق ہوا ہے کہ نیوزی لینڈ میں پانچ ٹی ٹوئینٹی انٹر نیشنل میں سے صف اول کے بیٹسمینوں بابر اعظم اور محمد رضوان کو تین تین میچ کھلائے جائیں گے انہیں دو دو میچوں میں آرام دیا جائے گا تاکہ نئے ٹیلنٹ کو بھی آزمایا جائے۔
بائیں ہاتھ کے بیٹرصائم ایوب مستقل اوپنر کی حیثیت سے کھیلیں گےجبکہ کسی میچ میں صائم کے ساتھ بابر اعظم اور کسی میچ میں محمد رضوان اننگز کا آغاز کریں گے۔ جس میچ میں بابر اعظم اننگز اوپن کریں گے اس میچ میں محمد رضوان ون ڈاون پر اور جس میچ میں محمد رضوان اوپنر کی حیثیت سے کھیلیں گے اس میچ میں بابر اعظم کو ون ڈاون پر کھلانے کی تجویز ہے۔ وہاب ریاض کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی نے نیوزی لینڈ کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستان کی 17 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیااسامہ میر، محمد عباس آفریدی اور حسیب اللہ پہلی بارا سکواڈ کا حصہ بنے ہیں۔ صاحبزادہ فرحان، اعظم خان اور ابرار احمد کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
شاہین شاہ آفریدی پہلی بار پاکستان کی قیادت کریں گے۔ ون ڈے اوپنر فخر زمان کو نمبر چار پر ٹی ٹوئینٹی میچ کھلایا جائے گا۔افتخار احمد پانچویں اور اعظم خان چھٹے نمبر پر کھیلیں گے۔ تاہم جس میچ میں اعظم خان کھیلیں گے اس میچ میں اعظم وکٹ کیپنگ کریں گےجبکہ محمد رضوان فیلڈنگ کریں گے۔تیسرے وکٹ کیپر حسیب اللہ مڈل آرڈر میں کھیلیں گے اور وہ بھی وکٹ کیپنگ نہیں کریں گے۔ نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے پاکستان نے چھ فاسٹ بولرز عامر جمال، زمان خان، حارث رؤف، محمد وسیم جونیئر، محمد عباس آفریدی اور شاہین آفریدی کو شامل کیا ہے۔ نسیم شاہ، احسان اللہ اور شاداب خان انجری کے باعث اسکواڈ کا حصہ نہیں ہیں۔
شان مسعود، محمد حارث اور فہیم اشرف جو گزشتہ دو طرفہ سیریز کے دوران پاکستان کےا سکواڈ کا حصہ تھے اس سیریز کے لئےا سکواڈ کا حصہ نہیں ہیں۔ چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے کنسلٹنٹ کامران اکمل کے ساتھ پریس کانفرنس میں 17رکنی ٹیم کا اعلان کیا۔بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر محمد عباس آفریدی، وکٹ کیپر بیٹر حسیب اللہ اور لیگ اسپنر اسامہ میر نے ڈومیسٹک سیزن کے دوران شاندار کارکردگی کے بعد ٹیم میں پہلی مرتبہ شمولیت اختیار کی ہے۔ صاحبزادہ فرحان، جنہوں نے 2018 میں پاکستان کے لیے اپنا ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو کیا تھا، نیشنل ٹی ٹونٹی کپ 24-2023 میں بہترین کے بعد اسکواڈ میں واپس آئے ہیں۔
شاہین شاہ آفریدی پہلی بار پاکستان اسکواڈ کی قیادت کریں گے۔ یہ سیریز آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے لیے پاکستان کی تیاریوں میں مدد کرے گی جو جون 2024 میں ہوگا۔پاکستانی اسکواڈ 3 جنوری 2024 کو لاہور سے نیوزی لینڈ کے لیے روانہ ہوگا، جبکہ وہ کھلاڑی جو اس وقت ٹیسٹ سیریز کے لیے آسٹریلیا میں ہیں، 8 جنوری 2024 کو ان کے ساتھ شامل ہوں گے۔پشاور کی نمائندگی کرنے والے محمد عباس آفریدی نے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں 16.43 کی اوسط سے 14 وکٹیں حاصل کیں۔ اس سے قبل ڈومیسٹک سیزن کے دوران، وہ پاکستان کپ کے مشترکہ طور پر سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بنے انہوں نے سات میچوں میں 15 کی اوسط سے 15 وکٹیں حاصل کیں۔
ان کوپی ایس ایل کا ابھرتا ہوا کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔ ملتان سلطانز کی نمائندگی کرتے ہوئے عباس نے 16.17 کی اوسط سے 23 وکٹیں حاصل کیں۔ لیگ اسپنر اسامہ میر کو پہلی بار T20I کے لیے بلایا گیا ہے، انہوں نے اس سال پاکستان کے لیے ون ڈے ڈیبیو کیا تھا اور اس فارمیٹ میں اب تک 12 میچز کھیل چکے ہیں۔ حسیب اللہ نے ڈومیسٹک سیزن کے دوران اپنی پرفارمنس سے متاثر کرنے کے بعد اپنا پہلا کال اپ حاصل کیا۔ انہیں اس سال کے پاکستان کپ کے دوران شاندار کارکردگی پر ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔
انہوں نے سات میچوں میں 326 رنز بنائے جن میں دو سنچریاں اور ایک نصف سنچری شامل تھی اور وکٹ کے پیچھے 10 شکار کیے تھے۔ پشاور کے ٹاپ آرڈر بیٹر صاحبزادہ فرحان نے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں 12 میچوں میں 492 رنز بنائے۔ دائیں ہاتھ کے بلے باز نے ایک سنچری اور چار نصف سنچریاں اسکور کیں اور ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ انفرادی باؤنڈریز (55 چوکے اور 29 چھکے) لگائیں۔ ابرار احمد کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لئے جس ٹیم کا انتخاب کیا اسے پرتھ ٹیسٹ میں ریکارڈ360رنز کے مارجن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔بابر اعظم کی جگہ شان مسعود کو کپتان اور کوچنگ اسٹاف کی تبدیلی سے کوئی فرق نہ پڑا، 26سال سے آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔
ورلڈ کپ کے بعد اکھاڑ پچھاڑ کے نتیجے میں ہونے والی تبدیلیوں کے نتائج مزید بھیانک دیکھنے کو ملے اور پاکستانی کرکٹ ٹیم کو نئے کپتان شان مسعود کی قیادت میں پرتھ کے پہلے ٹیسٹ میں360رنز کی شرم ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا حالیہ مہینوں میں پاکستانی بیٹنگ لائن نے بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پوری ٹیم دوسری اننگز میں82گیندیں(30.2اوورز)مزاحمت کرسکی۔ پاکستان کو آسٹریلیا میں لگاتار 15ویں ٹیسٹ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ آسٹریلیا نے تین ٹیسٹ کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی دوسرا ٹیسٹ 26دسمبر کو کھیلا جائے گا۔ آسٹریلیا کے 450 رنز کے ہدف کے تعاقب میں قومی ٹیم صرف 89 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔سعود شکیل سب سے زیادہ 24 رنز بناکر نمایاں رہے۔
پہلے ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم کو اس کی تاریخ کی دوسری بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ آسٹریلیا نے پاکستان کو360رنز سے شکست دی یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی 25ویں سب سے بڑی کامیابی کا مارجن ہے۔ اس سے قبل دسمبر 2004 میں پرتھ میں آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف ریکارڈ491رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑی شکست آسٹریلیا کو انگلینڈ کے خلاف ہوئی تھی۔ نومبر1928میں برسبین میں انگلینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف میچ 675رنز سے جیتا تھا۔