آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز کے دوران نیوزی لینڈ کی پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل کے لئے پاکستانی ٹیم میں ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کو منتخب نہیں کیا گیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم انتظامیہ اور قومی سلیکشن کمیٹی کے درمیان اس بات پر اصولی اتفاق ہوا ہے کہ نیوزی لینڈ میں پانچ ٹی ٹو ئنٹی انٹر نیشنل میں سے صف اول کے بیٹسمینوں بابر اعظم اور محمد رضوان کو تین تین میچ کھلائے جائیں گے انہیں دو دو میچوں میں آرام دیا جائے گا تاکہ نئے ٹیلنٹ کو بھی آزمایا جائے۔
بائیں ہاتھ کے بیٹر صائم ایوب مستقل اوپنر کی حیثیت سے کھیلیں گےجبکہ کسی میچ میں صائم کے ساتھ بابر اعظم اور کسی میچ میں محمد رضوان اننگز کا آغاز کریں گے۔ جس میچ میں بابر اعظم اننگز اوپن کریں گے اس میچ میں محمد رضوان ون ڈاون پر اور جس میچ میں محمد رضوان اوپنر کی حیثیت سے کھیلیں گے اس میچ میں بابر اعظم کو ون ڈاون پر کھلانے کی تجویز ہے۔ بابر اعظم آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں توقعات پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں لیکن ٹی ٹوئینٹی فارمیٹ میں ان سے اچھی کارکردگی کی امید ہے۔
ہارجیت کی پرواہ کئے بغیر پاکستان نے ورلڈ کپ سے قبل13ٹی ٹوینٹی میچوں میں نئے کھلاڑیوں کو موقع دینے پر اتفاق کیا ہے تاکہ کھلاڑیوں کو پول تیار کیا جائے۔ سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے تجویز دی تھی کہ بابر اعظم اور محمد رضوان کو آرام دیا جائے لیکن سلیکشن کمیٹی اور ٹیم انتظامیہ کی جانب سے قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ کو مخالفت کرنا پڑی ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کے مشکل دورے کے بعد پاکستان سنیئر کھلاڑیوں کو آرام دینے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
جبکہ ڈائریکٹر محمد حفیظ نے حسین طلعت کو ٹیم میں شامل کرنے کی تجویز دی انہیں بھی سلیکٹرز کی جانب سے حمایت نہ مل سکی۔ وہاب ریاض کی سربراہی میں سلیکشن کمیٹی نے نیوزی لینڈ کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستان کی 17 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا اسامہ میر، محمد عباس آفریدی اور حسیب اللہ پہلی بارا سکواڈ کا حصہ بنے ہیں۔ صاحبزادہ فرحان، اعظم خان اور ابرار احمد کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
شاہین شاہ آفریدی پہلی بار پاکستان کی قیادت کریں گے۔ بابر اعظم اور محمد رضوان کو تین تین میچ کھلانے کا مقصد یہ ہے کہ ٹیم انتظامیہ ورلڈ کپ کی تیاریوں کے سلسلے میں زیادہ سے زیادہ نوجوان کھلاڑیوں کو آزمانا چاہتی ہے۔ وہاب ریاض نے محمدنواز اور محمد وسیم جونیئر کی غیر مستقل مزاج کارکردگی کی وجہ سے انہیں بھی ڈراپ کیا جائے لیکن وہاب ریاض کی یہ تجویز بھی قابل عمل نہ ہوسکی۔ ون ڈے اوپنر فخر زمان کو نمبر چار پر ٹی ٹوئینٹی میچ کھلایا جائے گا۔
افتخار احمد پانچویں اور اعظم خان چھٹے نمبر پر کھیلیں گے۔ تاہم جس میچ میں اعظم خان کھیلیں گے اس میچ میں اعظم وکٹ کیپنگ کریں گےجبکہ محمد رضوان فیلڈنگ کریں گے۔ تیسرے وکٹ کیپر حسیب اللہ مڈل آرڈر میں کھیلیں گے اور وہ بھی وکٹ کیپنگ نہیں کریں گے۔ گذشتہ چند سالوں میں پاکستان نے افتخار احمد، شعیب ملک، شان مسعود، طیب طاہر، آصف علی اور محمد نواز کو مڈل آرڈر میں کھلایا لیکن اس کے خاطر خواہ نتائج سامنے نہ آسکے۔ اس لئے نیوزی لینڈ کی مشکل سیریز میں ڈومیسٹک کرکٹ کے ٹاپ پرفارمر اعظم خان، صاحبزادہ فرحان ،عباس آفریدی،حسیب اللہ کو موقع دیا گیا۔
حسیب اللہ نے ڈومیسٹک سیزن کے دوران اپنی پرفارمنس سے متاثر کرنے کے بعد اپنا پہلا کال اپ حاصل کیا۔ انہیں اس سال کے پاکستان کپ کے دوران شاندار کارکردگی پر ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے سات میچوں میں 326 رنز بنائے جن میں دو سنچریاں اور ایک نصف سنچری شامل تھی اور وکٹ کے پیچھے 10 شکار کیے تھے۔ پشاور کے ٹاپ آرڈر بیٹر صاحبزادہ فرحان نے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں 12 میچوں میں 492 رنز بنائے۔ ابرار احمد کی بھی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
اعظم خان، جنہوں نے آخری بار مارچ 2023 میں افغانستان کے خلاف پاکستان کی نمائندگی کی تھی ان کو بھی اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔لیکن اعظم خان کی فٹنس پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ اعظم خان نے پاکستان کرکٹ ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی سے وعدہ کیا ہے کہ انہیں مستقل موقع دیا جائے وہ تمام غیر ملکی معاہدے چھوڑ کر اپنی فٹنس پر کام کریں گے۔25سالہ اعظم خان کو اپنے زیادہ وزن کی وجہ سے سابق کرکٹرز کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔ اعظم خان اس وقت کراچی میں اپنے ٹرینر کے ساتھ فٹنس کو بہتر بنانے کے لئے سخت محنت کررہے ہیں۔
وہاب ریاض نے کہا کہ ڈومیسٹک اور لیگز میں پرفارمنس دینے کے بعد کرکٹرز کو منتخب کیا ہے، اعظم خان کو فٹنس کے حوالے سے کام کرنے کا کہا ہے لیکن انکی پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے 17 رکنی اسکواڈ میں جگہ دی ہے۔راتوں رات ان کا وزن کم کرنا ممکن نہیں ہے۔اعظم خان کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ انہیں سلیکشن کمیٹی مکمل سپورٹ کرے گی۔وہ ناکامیوں کی پرواہ کئے بغیر اپنی فٹنس کو بہتر بنائیں اور وزن کم کریں ہم نے اعظم خان کو بہت قریب سے دیکھا ہے بعض اوقات آپ کو فٹنس پر مہارت کو ترجیح دینی پڑتی ہے اگر کوئی کھلاڑی آپ کو میچ جتوا سکتا ہے تو یہ کسی بھی چیز سے زیادہ اہم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اعظم خان سے بات کی ہے اور انہیں واضح پیغام دیا ہے ہم اس میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں لیکن اسے بھی جواب دینا ہوگا آپ کسی سے 10 دنوں میں 10 کلو وزن کم کرنے کی توقع نہیں کر سکتے لیکن ایک طریقہ ہے فٹنس کو بہتر بنانے کا پی ایس ایل، ڈومیسٹک کرکٹ، دیگر لیگز ، ہم نے بہت سے کھلاڑیوں کو نمبر پر آزمایا ہے لہذا اب ہم اعظم کو موقع دینا چاہتے ہیں۔
اعظم خان نے کہا کہ مجھ سے پہلی بار کسی نے اس طرح کی بات کی ہے اگر سلیکٹرز مجھے ٹیم میں شمولیت کی یقین دہانی کرائیں اور سپورٹ کریں تو میں اپنی فٹنس پر ضرور کام کروں گا۔ اعظم خان نے ٹی ٹین لیگ،بنگلہ دیش لیگ کے معاہدے چھوڑ دیئے وہ دبئی میں آئی ایل ٹی ٹوئنٹی چھوڑنے کے لئے بھی تیار ہیں۔پی سی بی نے انہیں قو می اکیڈمی میں بلانے کا ارادہ رکھتی ہے۔